جرمنی میں دو خواجہ سرا خواتین پارلیمانی انتخابات جیت گئیں
جرمنی میں اتوار کے انتخابی نتائج کے مطابق دو خواجہ سرا خواتین نے پارلیمنٹ کی دو نشستیں جیت لی ہیں۔یہ خواتین ٹیسا گانسرر اور نائکی سلاویک دونوں گرینز پارٹی کی رکن ہیں۔ پارٹی نے انتخابات میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے اور اس بار اسے 14.8 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ 2017 میں ہونے والے پچھلے انتخابات میں 8.9 فیصد ووٹ ملے تھے۔ پارٹی اب نئی مخلوط حکومت بنانے کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ٹیسا گانسرر نے کہا کہ یہ نہ صرف گرینز پارٹی کی بلکہ ایک ٹرانسجینڈر لوگوں کی آزادی کی تحریک اور پورے معاشرے کی تاریخی فتح ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاشرے کے کھلے اور لبرل نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔
دوسری جانب 27 سالہ سلاویک نے کہا کہ انتخابی نتائج "ناقابل یقین" تھے۔ انہوں نے ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا سے پارلیمانی الیکشن جیتا۔ انہوں نے انسٹاگرام پر لکھا، " پاگل پن! میں اب بھی اس پر یقین نہیں کر سکتا لیکن اس تاریخی انتخابی نتیجے کے ساتھ میں ضرور بنڈسٹاگ (جرمنی کی پارلیمنٹ) کا رکن بنوں گا۔"
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جرمنی میں ہم جنس پرستی کو 1969 میں جرم سمجھنے سے آزاد کر دیا گیا تھا اور 2017 میں ہم جنس شادی کو قانونی شناخت ملی تھی۔