اکھلیش یادو نے گورکھپور واقعہ پر ریاستی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے گورکھپور ضلع کے ایک ہوٹل میں پولیس کی بربریت کی وجہ سے ایک نوجوان کی موت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ریاست کو ظلم اور جبر کی جانب دھکیلنے والوں کو استعفیٰ دینا چاہیے۔
اکھلیش یادو نے منگل کی دوپہر ٹویٹ کر کے کہا کہ گورکھپور میں پولیس کی بربریت نے ایک نوجوان تاجر کو ہلاک کردیا۔ یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ یہ انکاؤنٹر کے پرتشدد کلچر کا نتیجہ ہے جسے یوپی کی بی جے پی حکومت نے جنم دیا ہے۔ ملوث افراد پر قتل کا مقدمہ چلنا چاہیے اور جنہوں نے یوپی کو تشدد کی طرف دھکیل دیا انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ تین دوست گورکھپور گھومنے آئے تھے، تینوں رئیل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے۔گورکھپور پہنچنے کے بعد تینوں رام گڑھتال علاقے میں ہوٹل کرشنا پیلس کے کمرے 512 میں ٹھہرے تھے۔ الزام ہے کہ رات ساڑھے بارہ بجے رام گڑھ تال پولیس چیکنگ کے نام پر دروازہ کھلوایا۔، پردیپ نے صرف اتنا پوچھا کہ اتنی رات میں کیوں چکینگ کر ہے ہیں کیا ہم دہشت گرد ہیں؟ یہ سن کر پولیس اہلکار ناراض ہو گئے اور دو دوستوں کو کمرے سے باہر نکالا، پردیپ کو کمرے میں بند کر کے پیٹا۔ اس کے بعد میں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔