نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ہمارے پڑوس میں بدلتی جیو پولیٹیکل صورت حال ہماری سرحد پر تعینات سیکورٹی فورسز کے لیے نئے چیلنجز پیدا کررہی ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہرکیا کہ بی ایس ایف امن دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ غیر قانونی اسلحہ اور منشیات کی اسمگلنگ میں ڈرون کا استعمال بھی ایک نیا چیلنج ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نائیڈو بدھ کے روز بی ایس ایف کے جودھ پور فرنٹیئر ہیڈ کوارٹر میں افسران سے خطاب کر رہے تھے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ 1965 سے گزشتہ56 سالوں میں، بی ایس ایف نے ملک کے دفاع اور خدمت میں قابل تحسین شراکت کی ہے۔ 1971 کی ہند۔پاک جنگ میں بی ایس ایف نے مشرقی اور مغربی دونوں محاذوں پر اپنی بہادری ثابت کی۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی اور ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف اپنی صلاحیت کابخوبی مظاہرہ کیاہے اور اس وقت اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں نکسل ازم کے خلاف آپریشن میں سرگرم ہے۔ اس موقع پر انہوں نے بی ایس ایف کے بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کی ایکتا اور سالمیت کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے قدرتی آفات کے دوران بھی مصیبت میں پھنسے شہریوں کو راحت اور ریسکیو آپریشن فراہم کرنے میں بی ایس ایف کے کردار کی تعریف کی۔
نائب صدر جمہوریہ نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ(ICAR)، جودھ پور کے سنٹرل ایرڈ زون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(CAZRI) کا بھی دورہ کیا اور وہاں کے سائنسدانوں سے ملاقات کی۔ سائنسدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی صرف لیبارٹری تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ تکنیکی معلومات کاشتکاروں تک پہنچائی جانی چاہیے۔ انہوں نے زراعت کو قابل عمل اور پائیدار بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کو روایتی طریقوں کے ساتھ ملانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سائنسدانوں سے کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی اور کسانوں کی بڑھتی ہوئی پیداواری صلاحیت جیسے چیلنجوں کا عملی جدید حل تلاش کریں۔