کابل ، 30 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
چین نے انسانی بنیادوں پر ہنگامی امدادی سامان کی ایک کھیپ افغانستان کو سونپ دی ہے ۔چین کی طرف سے عطیہ کئے گئے امدادی سامان کی ایک کھیپ بدھ کی رات کابل بین الاقومی ہوائی اڈے پر پہنچی ، جہاں پر افغانستان میں چین کے سفیر وانگ یو نے ایک تقریب کے دوران اس سامان کو افغانستان کے پناہ گزین امور کے وزیر خلیل الرحمٰن کوسونپا ۔
اس دوران مسٹر وانگ نے کہا کہ بہت سی مشکلات کے درمیان چین کم وقت میں افغانستان کے لیے انسانی بینادوں پرامدادی سامان کا انتظام کرنے میں کامیاب رہا ، جس میں کمبل ، سردیوں میں استعمال کئے جانے والے جیکٹس اور دیگرسامان شامل ہے، جس کی افغانستان کے لوگوں کو فوری ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین افغانستان کو اشیائےخوردنی سمیت دیگرامداد سامان فراہم کرتا رہے گا۔
وہیں حقانی نے اس وقت مشکلات کا سامنا کر رہے افغانستان کے لوگوں کے لیے ہنگامی امدادی سامان فراہم کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں لڑائی کی وجہ سے اس سال کے اوائل سے اب تک 6،34،000 سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں ۔ وہیں 2012 کے بعد سے تقریبا 55 55 لاکھ افراد ہجرت کر چکے ہیں۔
افغانستان میں امدادی سامان کے پس پشت چین بڑی سازشیں کر رہا ہے۔ پورے خطے میں اپنی زمین اور سیاست کو چمکانے کے لیے چین اس طرح کا کام کر رہا ہے۔ ظاہر ہے کہ چین کا مقصد افغانستان سمیت تمام خطے پر اپنی پکڑ مضبوط بنانا ہے۔ افغانستان انتظامیہ ، چین کی امداد کو کوئی نعمت سے کم نہیں سمجھ رہا ہے لیکن چین نچوڑنے کے لیے تیار بیٹھا ہے یہ بھی افغانستان کو سمجھنا ہوگا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ طالبان کے پس پشت پاکستان کا ہاتھ ہے۔ افغانستان میں چین کی بڑھتی دل چسپی کو بھی اسی نظریے سے دیکھا جا سکتا ہے۔
افغانستان کو چینی سازش سمجھتے ہوئے آگے قدم بڑھانا چاہیے ورنہ بہت جلد افغانستان ایک بار پھر اپنا وجود کھو سکتا ہے۔ ممکن ہے کہ طالبان کو ابھی یہ سب کرتے ہوئے بہت اچھا لگ رہا ہو لیکن چین کی ذہنیت سے ہم سب واقف ہیں، اس لیے طالبان کو سوچ سمجھ کر اور ایک مستحکم پلان کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔