Urdu News

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے زیڈ-موڑھ اور زوجیلا سرنگوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری

 

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اپنے دورے کے دوران سونمرگ میں زوجیلا اور زیڈ موڑھ سرنگوں  کے کام  کی پیش رفت کا جائزہ  لیتے ہوئے کہا کہ  ہمالیائی خطے میں جامع روڈ نیٹ ورکس سے علاقے میں سیاحت کے سیکٹر کو فروغ حاصل ہوگا۔ وزیر موصوف مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہیں۔

میڈیا کے افراد سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے دونوں سرنگوں کے پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں اور کہا کہ  مرکزی حکومت  نے نئی شاہراہوں، سرنگوں اور پلوں کی تعمیر کو ایک نئی قوت بخشی ہے، جس سے عوام کی زندگیوں میں یکسر تبدیلیاں آئیں گی اور مقامی لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ زوجیلا سرنگ پروجیکٹ  سے لداخ کے مرکزی علاقے کو سبھی موسموں میں کنکٹی ویٹی فراہم ہوگی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ زوجیلا ٹنل پر کام تیزی سے جاری ہے اور این ایچ آئی ڈی سی ایل سردی کے مہینوں میں کام کو جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے  وقت مقررہ سے پہلے پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لئے سبھی کوششوں کو بروئے کار لانے  کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب گڈکری نے کام کی پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ زوجیلا سرنگ مرکز کے زیرانتظام علاقے جموں و کشمیر اور لداخ دونوں کے لئے  ترقی اور سیاحت کے لئے نہایت اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ اس سے پورے سال لداخ خطے کو کنکٹی ویٹی فراہم ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UXAI.jpg

وزیر موصوف نے اس بات پر زوردیا کہ زوجیلا سرنگ کے مکمل ہونے کے بعد یہ بھارت کی سب سے لمبی سڑک سرنگ اور ایشیا کی سب سے لمبی سمت  طے کرنے والی سرنگ  ہوگی۔ قومی شاہراہ نمبر ایک میں زیڈ موڑھ سے  منسلک ہونے والی سرنگ  اور اس روٹ کے ساتھ ساتھ بہت سے پُل تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ زوجیلا سرنگ سونمرگ اور کرگل کے درمیان زوجیلا گھاٹوں میں تعمیر کی جائے گی۔ اس پورے کام کو 33 کلو میٹر کے دائرے میں دو ڈویژنوں میں بانٹا گیا ہے۔

سرنگ پروجیکٹوں میں بنیادی ڈھانچے کے فن کی صورتحال پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مناسب حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس میں تین مقامات پر عمودی شافٹ  مناسب سکیورٹی اور سی سی ٹی وی کے ساتھ  روشنی کے انتظامات، فائر الارم اور  بین الاقوامی معیارات کے مطابق حرارت کا پتہ لگانے کے نظام شامل ہیں۔

انہوں نے ملک کی اُن مختلف اہمیت کی حامل سرنگوں، ریل اور روڈ پروجیکٹوں کو بھی اجاگر کیا، جو ترقی کےساتھ ساتھ سرحدی سکیورٹی کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کے ذریعے ترجیحی بنیاد پر مکمل کی گئی  ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے جموں و کشمیر میں مختلف بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے پروجیکٹوں کا کام پورے شد و مد سے جاری ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ زوجیلا سرنگ  کی پروجیکٹ کی جگہ موجودہ شاہراہ (این ایچ -01) ، جو 2700 میٹر سے 3300 میٹر کی بلندی پر واقع ہے، سونمرگ (جموں و کشمیر کے مرکز کے زیرانتظام  علاقے)،  سے شروع ہو کر (مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ)، مینامارگ پر ختم ہوتی ہے اور یہ ایشیا ئی خطے میں سب سے لمبی اور اونچی سرنگ ہے۔ موجودہ جگہ  زلزلے سے متعلق چوتھے زون میں واقع ہے اور پروجیکٹ میں ڈھانچے کی حفاظت کے لئے سبھی احتیاطی تدابیر کی گئی ہیں۔

اس سے قبل وزیر موصوف نے  نِل گرار اور زیڈ موڑھ جگہوں پر سرنگ نمبر –ایک ا ور سرنگ  نمبر-2 پر ہونے والے کام کی پیش رفت کاجائزہ بھی لیا۔ شہری ہوابازی کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ پولیس کے انسپکٹر جنرل (کشمیر زون)، جناب وجے کمار ا ور دیگر کئی  معزز شخصیات  بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

Recommended