Urdu News

کیا چین،ہندوستان سے نمٹنے کے لیے پاکستانی افسران کو اپنی فوج میں کر رہا ہےتعینات؟

کیا چین،ہندوستان سے نمٹنے کے لیے پاکستانی افسران کو اپنی فوج میں کر رہا ہےتعینات؟

نئی دہلی، 03 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

پاکستانی فوج کے کرنل رینک کے افسران چین کی فوج پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے مغربی اور جنوبی تھیٹر کمانڈ میں تعینات ہیں۔ہندوستان سے نمٹنے کے لیے چین نے ایل اے سی کے قریب ان پاکستانی افسران کو ذمہ داری دی ہے۔ یہ تعیناتی سنٹرل ملٹری کمیشن کے جوائنٹ سٹاف ڈیپارٹمنٹ میں کی گئی ہے، جو چینی مسلح افواج کی جنگی منصوبہ بندی، تربیت اور حکمت عملی کے لئے ذمہ دار ہے۔ اس سے پہلے بھی پاکستان نے اپنے فوجیوں کو چینی منصوبے کی نگرانی کے لیے مقرر کیا ہے۔

انٹیلی جنس معلومات کے مطابق پاک فوج کے افسران چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیں۔ پاکستان کے فوجی افسران چین کے ویسٹرن تھیٹر کمان اور جنوبی تھیٹر کمان کے ہیڈ کوارٹرز میں تعینات ہیں۔ پاک فوج کے کرنل رینک کے افسران سینٹرل ملٹری کمیشن کے جوائنٹ سٹاف ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ہیں جو چینی مسلح افواج کی جنگی منصوبہ بندی، تربیت اور حکمت عملی کے ذمہ دار ہیں۔ انٹیلی جنس رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بیجنگ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے دفتر میں 10 پاکستانی فوج کے افسران بھی تعینات ہیں۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چینی فوج میں پاکستانی فوج کے افسران کی تقرری انٹیلی جنس شیئر کرنے کے معاہدے کے بعد کی گئی ہے۔

انٹیلی جنس رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ تقرریاں چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک اور پاکستانی فوج کی طرف سے چینی شہریوں کو دی جانے والی باقاعدہ مدد کے پیش نظر کی گئی ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے مسائل کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ پی ایل اے کی اہم ویسٹرن تھیٹر کمان سنکیانگ اور تبت خود مختار علاقے کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ ملکی سرحدوں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ گزشتہ ماہ چین نے جنرل وانگ ہائی جیانگ کو مغربی کمان کا نیا کمانڈر مقرر کیا تھا۔ اسی طرح، پی ایل اے کیجنوبی تھیٹر کمانڈپر ہانگ کانگ، مکاؤ کے خصوصی انتظامی علاقوں کی نگرانی کی ذمہ دار ہے۔ پاکستان نیسی پیک میں کام کرنے والوں کی حفاظت کے لیے اپنی نیم فوجی دستوں کے 9000 فوجیوں اور 6000 اہلکاروں کے ساتھ ایک خصوصی سیکورٹی ڈویژن قائم کیا تھا۔

Recommended