Urdu News

لکھیم پورکھیری سانحہ : سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو کیا حکم دیا؟ ایکشن رپورٹ کیا ہے؟

لکھیم پورکھیری سانحہ : سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو کیا حکم دیا؟

نئی دہلی ،7 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ میں، جس میں کسانوں سمیت آٹھ افراد کی ہلاکت کی ’ازخود نوٹس‘ کی سماعت کرتے ہوئے اتر پردیش حکومت کو ہدایت کی کہ وہ تین اکتوبر کے واقعہ سے متعلق ایف آئی آر پر اب تک کی کارروائی پر’اسٹیٹس رپورٹ‘ جمعہ تک پیش کریں چیف جسٹس وی این رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے اتر پردیش حکومت کی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل گریما پرساد سے جمعہ تک ’ایکشن اسٹیٹس رپورٹ‘ پیش کرنے کو کہا۔

عدالت عظمیٰ نے کہا ’’تشدد کے معاملے میں درج ایف آئی آر پر اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اگلے 24 گھنٹوں میں ایک تفصیلی کارروائی رپورٹ پیش کی جائے‘‘۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت کو آگاہ کرنا چاہئے کہ ایف آئی آر میں درج ملزمان کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے تین اکتوبر کو ہونے والی پرتشدد جھڑپوں اور اس کے بعد ہلاکتوں کے سبب ملک بھر میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اس معاملہ میں وزیر کی برخاستگی اور ان کے بیٹے کی گرفتاری کیلئے اپوزیشن سرکار سے بار بار مانگ کررہی ہے۔

لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی سماعت’از خود نوٹس نہیں‘’مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت

سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی سماعت ’’ ازخود نوٹس ‘‘ کے تحت نہیں کی جائے گی بلکہ ’’ مفاد عامہ کی عرضی ‘‘ کے طور پر کی جائے گی۔

چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے سماعت شروع کرتے ہی کہا کہ رجسٹری آفس کے ساتھ اطلاعات کے تبادلے کی خامیوں کی وجہ سے لکھیم پور کھیری تشدد کیس’ازخود نوٹس‘ معاملے کے طور پر سماعت کے لیے درج ہو گیا ہے ۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہ اس معاملہ کی سماعت مفاد عاملہ کی عرضی کے طور پر ہی کی جائے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے تشدد کے معاملے میں دو وکلا کے خطوط کے ذریعے عدالت عظمی کو اطلاع ملی تھی۔ اس کی وجہ سے ایسی صورت حال پیدا ہوگئی۔انہوں نے اس معاملے کو مفاد عامہ کی عرضی کے طور پر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اطلاع دی گئی تھی گیا کہ اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں تین اکتوبر کو ہوئے تشدد کے معاملے میں سپریم کورٹ نےاز خود نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کے سامنے کی جائے گی۔

Recommended