وزارت خارجہ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم لوگوں کے منظم قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی افغانستان میں ایک گوردوارے میں توڑ پھوڑ کرنے اور ایک طالبان رہنما کے ذریعہ مسلمان حملہ آور محمود غزنوی کے سومناتھ مندر کو منہدم کرنے کے قصیدے پڑھنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں غیر مسلح اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانے پر پاکستان پر حملہ بولاگیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی کے خطرے کے بارے میں ہندوستان مختلف فورم پر آواز بلند کرتا رہا ہے۔ اس سلسلے میں اتحادی ممالک کے ساتھ بھی بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ چند دنوں میں جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں چار بے گناہ لوگوں کا قتل کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کیمسٹ تھا اور ایک ٹھیلے والا تھا۔ جمعرات کے روز دہشت گردوں نے سرینگر کے ایک اسکول میں ایک خاتون پرنسپل اور ایک ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والے چاروں کا تعلق مسلم اکثریتی وادی میں اقلیتی برادری سے تھا۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں ایک گردوارے میں ہوئی توڑ پھوڑ اور طالبان رہنما انس حقانی کے ذریعہ سومناتھ مندر کی مسماری پرفخر کا اظہار کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو طالبان کے ان اقدامات پر غور کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ طالبان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2593 کی شقوں پر عمل کرے۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد میں طالبان پر یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردی کو پنپنے نہ دیں اور وہاں سے کسی دوسرے ملک پر دہشت گردانہ حملے نہ کیا جائے۔ ساتھ ہی طالبان کو اقلیتوں اور خواتین کے حقوق اور انسانی حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔