Urdu News

ہندوستان میں جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر اور سفارت خانے کے حکام نے درگاہ خواجہ غریب نوازکی زیارت کی

ہندوستان میں جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر اور سفارت خانے کے حکام نے درگاہ خواجہ غریب نوازکی زیارت کی

ہندوستان میں جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر، جرمن سفارت خانے کے عہدیدار فرید خان اور دیگر پروٹوکول حکام نے اجمیر میں صوفی بزرگ سلطان الہندخواجہ معین الدین چشتی کے مزار پر حاضری دی اور جرمنی اور بھارت کے تعلقات میں ترقی کے لیے دعا کی۔

حاجی سید سلمان چشتی نے جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر کو درگاہ شریف میں خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات میں امن اور کامیابی کے لیے دعا کی۔ دونوں نے ہندوستان اور جرمنی کے درمیان اپنے تاریخی اور روحانی تعلقات کی بہتری کے لیے دعا کی۔ جرمنی میں ہندوستان کے سفیر والٹر جے لنڈنر نے عالمی امن اور روحانیت کی بقا کے لیے دعا کی اور خواجہ  غریب نواز کے عظیم پیغام کو شیئر کرنے کا عہدکیا، انہوں نے بھارت کی مذہبی رواداری کی تعریف کی اورکہاکہ خواجہ کی تعلیمات پوری دنیا کے لیے مثال ہے سب سے محبت،کسی سے بغض نہیں، اور ساتھ ہی ساتھ سب کا احترام بھی ہے۔

22 فروری کو خواجہ غریب نواز کے آنے والے سالانہ 810 ویں سال کے لئے جرمنی کے صدر کی طرف سے ملک ہندوستان میں عرس مبارک کا پیغام چادرکی شکل میں لانا ہے، جس کاعنوان محبت سب سے، نفرت کسی سے نہیں ہوگا۔

درگاہ اجمیر شریف میں خواجہ غریب نواز کے سالانہ 810 ویں عرس کے موقع پر جرمنی سے مقدس چادر مبارک کے ساتھ امن کا پیغام لانے کے لیے بھی بات چیت کی گئی۔

حاجی سید سلمان چشتی نے ہندوستان میں جرمنی کے سفیر والٹر جے لنڈنر سے اجمیر شریف میں تاریخی اور روحانی روابط بڑھانے کے لیے بات چیت کی تاکہ ہندوستان اور جرمنی میں باضابطہ طور پر روحانیت پر کام کیا جا سکے۔ حاجی سید سلمان چشتی نے تمام وفد کو روایتی دستار باندھ کر درگاہ شریف کی زیارت کے بعد سب کو مقدس تبرک اور درگاہ اجمیر شریف کا صوفی نشان پیش کیا۔

مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا کا جے پور سمپرک، سمنوئے، سمواد ابھیان کا آغاز

صوفی سنتوں کی سرزمین میں امن اور بھائی چارے کو مضبوط بنانے کے لیے، مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا (ایم پی ایل بی آئی) نے مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کے لیے جے پور سمپرک، سمنوئے، سمواد ابھیان شروع کیا ہے۔ مہم کے ایک حصے کے طور پر اجمیر میں خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ شریف پہنچ کر مختلف مذہبی سماجی شخصیات کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرنے کا پیغام دیا گیا۔

اس موقع پرحضرت خواجہ غریب نواز کی دہلیز پر حاضری دیکرچادرپوشی کرکے، تمام مذاہب کے درمیان رابطوں کے ذریعہ صوفی سنتوں کی روایت کو زندہ رکھنے، ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اورملک کی ترقی و کامیابی کے لیے دعا کی گئی۔

چادر پیش کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بورڈ کے قومی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر معین احمد خان نے کہا کہ قومی ذمہ داریوں کو مذہبی ذمہ داریوں کے ساتھ پورا کرنے کے لیے قومی سطح پر تمام مذاہب کے درمیان اس مہم کو شروع کرنے کا آغاز کیاہے۔ یہ ہمارا مقصد ہے کہ ہم لوگوں کو مثبت پیغام دیں اور ہر فرد کو قومی دھارے سے جوڑ کر ترقی کی راہ ہموار کریں۔

کسی بھی مذہب کو کمتر نہ سمجھا جائے، تمام مذاہب کا احترام کیا جائے، آپس میں محبت ہونی چاہیے، انسانیت کی خدمت کے لیے، ہر انسان کے دل میں ہمدردی پیدا ہونی چاہیے، یہ تبھی ہوگا جب صوفی سنتوں کا پیغام گھر گھر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے مذہبی جنونیت اور انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف محبت کا پیغام دینا شروع کیا ہے۔ ملک میں بنیاد پرستوں اور انتہا پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

چادرپوشی کے بعد شاستری نگر میں مہم کاحصہ مکالمے کے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے آچاریہ پنڈت کرپا شنکر مہاراج نے کہا کہ ہندو مسلم ملک کی دو آنکھیں ہیں، ان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہیں مذہب کی بنیاد پر تقسیم اور معاشرے میں نفرت کا زہرنہ پھیلایا جائے۔ ہم مل کر اس کے خلاف لڑیں گے، انہوں نے کہا کہ مسلم معاشرے کو بدنام کرنے والوں کے لیے یہ مہم انہیں اپنی غلطیوں کو سدھارنے کا موقع دے رہی ہے، مذہب کی برتری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے، ہمیں انسانی خدمت کی طرف بڑھتے رہنا چاہیے، یہ ہماری خواہش ہے۔ انہوں نے باہمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نفرت کے خلاف مل کر لڑیں گے۔

بورڈ کے قومی ترجمان ریاض الدین بکھو قادری نے کہا کہ ملک میں پائیدار امن اور ہم آہنگی کے لیے صوفی آبادی اور رشی منی کی روایت برقرار رہے تاکہ انسانیت زندہ رہے، یہ پروگرام ہر 12 دن بعد صوفی بزرگ منعقد کریں گے۔ ریاست اور قومی سطح پر ایک کنونشن تمام مذاہب کو ہم آہنگی کا پیغام دینے کے لیے منعقد کیا جائے گا۔

اس موقع پر بورڈ کے قومی چیئرمین مولانا یوسف عزیز نے دعا فرمائی۔تقریب میں راجستھان کے صدرمفتی شمیم اشرف، دیویندر جین، پنڈت دنیش شرما، بندوسر پانڈے برہمن سبھا، رام پرساد گوتم بدھ، محمد جمیل خان، وسیم راجپوت، بلدیو تتندی، اکلویہ شرما، چرنجیوی لال، چراغ الدین وغیرہ نمایاں تھے۔

Recommended