چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے خوش فہمی میں لکھا ہے کہ اگر جنگ ہوئی تو بھارت اس میں ہار جائے گا۔گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے اداریے میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی کو ایک بات واضح طور پر سمجھ لینی چاہیے کہ جس طرح وہ سرحد حاصل کرنا چاہتی ہے، وہ اسے نہیں ملے گی۔ اگر جنگ شروع ہوئی تو اسے یقینی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یادر ہے کہ چین اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے 13thراؤنڈ اتوار کو مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول (ایل اے سی) لائن پر مولڈو چوشل سرحدی علاقے میں چین کی طرف سے کیاگیا۔ 14 ویں کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پیجیک مینن اور جنوبی سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ چیف میجر جنرل لیو لن نے دونوں ممالک کے درمیان تقریبا ساڑھے آٹھ گھنٹے تک مذاکرات کی قیادت کی۔
واضح ہو کہ مشرقی لداخ میں کور کمانڈر کی سرحد پر جاری کشیدگی کو دور کرنے کے لیے اتوار کو بھارت اور چین کے درمیان 13 ویں راؤنڈکے مذاکرات مولڈو چینی سائیڈ پر ہوں گے۔ کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے اس دور میں ہاٹ اسپرنگس اور کچھ دیگر متنازعہ علاقوں سے دونوں فوجوں کی نقل مکانی پر بات چیت ہونے کا امکان ہے۔ ایک ہفتہ قبل آرمی چیف جنرل ایم ایم نارونے نے اشارہ دیا تھا کہ بھارت اور چین کے درمیان فوجی مذاکرات کا اگلا دور جلد ہوگا۔
31جولائی کو مشرقی لداخ اور چین میں سرحدی کشیدگی کو حل کرنے اور بھارت کے درمیان 12 ویں دور کے کور کمانڈر لیول کے مذاکرات ہوئے۔ پچھلے مذاکرات میں معاہدہ طے پانے کے بعد اب تک پینگونگ جھیل، گوگرا پوسٹ اور گالوان وادی میں نقل مکانی کا عمل ہو چکا ہے۔ بھارت اور چین کے فوجی اب ان متنازعہ مقامات پر آمنے سامنے نہیں ہیں، لیکن یہ عمل ابھی تک ہاٹ اسپرنگ میں رکا ہوا ہے۔ مذاکرات سے ایک دن قبل بھارتی آرمی چیف جنرل ایم ایم نارونے نے کہا کہ چین اپنے فوجیوں کے سرحدی علاقے میں رہنے کے لیے انفراسٹرکچر کو مسلسل مضبوط کر رہا ہے۔ اگر وہ یہاں رہنے کے لیے تیارہیں تو ہم بھی یہاں رہنے کے لیے تیار ہیں۔ اتوار کی بات چیت کا محور ہاٹ اسپرنگس میں بفر زون بنانے پر ہو گا تاکہ اس علاقے میں بھی نقل مکانی کا عمل شروع ہو سکے۔