شیعہ مذہبی رہنما مولانا کلب جواد نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی نے اقلیت کہے جانے والے مسلمانوں کے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب ہی سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو محض اپنا ووٹ بینک بنا کر رکھا اور ہمشیہ انہیں دھوکہ دیا۔شیعہ مذہبی رہنما نے ملک کی تقسیم کو سب سے بڑی فاش غلطی بتاتے ہوئے کہا کہ ہمیں سیاسی پارٹیوں سے باوقار سمجھوتا کرکے ہی انتخابات میں شرکت کرنی چاہئے۔ تفصیل کے مطابق منگل کے روز دیوبند تحصیل کے گاؤں تھیتکی میں ذیشا ن حیدر مرحوم کے چہلم میں شرکت کے غرض سے آنے والے مشہور ومعروف شیعہ مذہبی رہنما مولاناکلب جواد نے سیاسی پارٹیوں کے تئیں سب سے زیادہ ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو آزادی ملنے کے بعد 55سالوں تک اس ملک کا اقتدار کانگریس پارٹی کے ہاتھوں میں رہا۔اس کے بعد سماج وادی پارٹی اور بھوجن سماج پارٹی کی حکومتیں بھی اترپردیش میں رہیں۔لیکن کسی بھی ایک حکومت نے مسلمانوں کی فلاح وبہود اور انکی ترقی کے لئے ایک بھی کام نہیں کیا۔انہوں نے بی جے پی کو نشان تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی صوبائی سطح پر اپنی پالیسی بدلتی رہتی ہے۔
مولانا کلب جواد نے تمام سیاسی پارٹیوں پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا کہ آج سیاست کا مطلب صرف اور صرف اقتدار حاصل کرنا ہے کسی بھی پارٹی کے پیش نظر ملک،صوبائی یا عوامی خدمت اس کا مقصد ہرگز نہیں ہوتا۔انہوں نے صاف صاف الفاظ میں کہا کہ موجود ہ حالات کے تناظر میں ہر شخص بہتر طریقہ سے سمجھ سکتا ہے کہ اس ملک کی تقسیم سب سے بڑی غلطی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ تقسیم نہ ہوئی ہوتی تو آج کسی بھی پارٹی کی یہ ہمت نہیں ہوسکتی تھی کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا استحصال کرے۔انہوں نے کہا کہ آج بھی لوگوں کے جذبات بھڑکا کر اور تنگ نظری پر مبنی نعرے لگا کر ووٹوں کا پولیرائزیشن کیا جاتا ہے۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کی حکومت بنوا کر ہمیں اپنا حق نہیں ملے گا،بلکہ کسی بھی پارٹی کے ساتھ سمجھوتہ کرکے اور حکومت میں حصہ داری حاصل کرکے ہی اپنے حقوق حاصل کئے جاسکتے ہیں۔کیونکہ حکومت میں شراکت داری کے باوجود اگر پارٹی اپنے وعدوں سے انحراف کرتی ہے تو اس حکومت کو تبدیل کرنے کی طاقت ہمارے پاس موجود ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو اسی طرح ہماری ہر جگہ پٹائی ہوتی رہیگی اور ہم دتکارے جاتے رہیں گے۔مولانا کلب جواد نے کشمیر کی صورت حال اور وہاں ہونے والی قتل وغارت گری سے متعلق کہا کہ کشمیر میں صرف غیر مسلموں کو ہی نہیں بلکہ مسلمانو ں کو بھی قتل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالات خراب کرنے کا ذمہ دار ہمارے پڑوسی ملک اور اس کے ایجنٹ ہیں جو مسلسل کشمیر کے حالات کو بد سے بد تر بنا رہے ہیں جبکہ کشمیر کے عوام امن کے خواہاں ہیں۔اس موقع پر سید مہدی حسن،سماجوادی حکومت میں وزیر مملکت کا درجہ رکھنے والے سید عیسی رضاء،محمد سید،فہیم نمبردار،ہادی حسن،محمد نبی،عروج میاں،سراج مہدی،پرویز پردھان،شاہ عالم وغیرہ موجو د رہے۔