واشنگٹن،17اکتوبر(انڈیا نیرٹیو)
روس میں اسرائیلی سفیرالیگزینڈر بین زوی نے اعلان کیا کہ تل ابیب نے ماسکو اور واشنگٹن کے ساتھ شام اور ایران کی صورت حال پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کے سربراہوں کے درمیان ایک اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔بین زوی نے ہفتہ کو "سپوتنک" ایجنسی کو بتایا کہ ابھی تک صرف ایک آئیڈیا ہے۔ اس اجلاس کی تاریخ یا جگہ کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے۔ ہماری طرف سے ہم وفود کی میزبانی کے لیے تیار ہیں لیکن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس مرحلے پر صرف اتفاق اور افہام و تفہیم پایا جا رہا ہیکہ یہ ملاقات ہوگی۔ اس ملاقات میں شام، ایران اور مشرق وسطیٰ کے دیگر مسائل پر بحث کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ 22 اکتوبر کو ساحلی شہر سوچی میں روسی صدر ولادی میر پوتین اور اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے درمیان مذاکرات کے بعد تاریخ اور جگہ کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لبید نے کہا تھا کہ تل ابیب، ماسکو اور واشنگٹن سلامتی کونسل کے سربراہوں کی سطح پر سہ فریقی مشاورت دوبارہ شروع کرنے کے امکانات کا مطالعہ کر رہے ہیں اور اگلا اجلاس اکتوبر میں ہو سکتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ نفتالی بینیٹ پہلی بار بہ طور وزیر اعظم ولادی میر پوتین سے ملاقات کریں گے۔
روس ایران کے ساتھ 2015 کے ایٹمی معاہدے کے بین الاقوامی دستخط کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یک طرفہ طورپر اس معاہدے سے علاحدگی اختیار کرلی تھی۔جہاں تک شام میں ایرانی موجودگی کا تعلق ہے، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے گذشتہ جولائی میں واضح کیا تھا کہ تہران نواز ملیشیا کیٹھکانوں پر اسرائیلی بمباری میں روس کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماسکو تل ابیب کی جانب سے شام میں تہران کے ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے پر اعتراض نہیں کرتا لیکن ملک میں ایران کے کردار کو محدود کرنے کے لیے حملوں کو ایک اہم عنصر سمجھتا ہے۔