ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو سزا دینے والی خصوصی سی بی آئی عدالت کے جج کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے۔ دھمکی خط میں جارحانہ الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ جج کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد جج کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور اب انہیں Z+ کیٹیگری کی سیکورٹی دی گئی ہے۔
پیر کو، رنجیت سنگھ قتل کیس میں، ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گورمیت رام رحیم سنگھ سمیت پانچ ملزمان کی سماعت سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج ڈاکٹر سشیل کمار گرگ نے کی۔ فیصلے کے اعلان کے دوران سی بی آئی جج سشیل کمار گرگ نے عدالت میں بتایا کہ جس شخص نے خط لکھا ہے اس نے اپنا نام ڈاکٹر موہت گپتا لکھا ہے اور اپناپتہ ڈیرہ لکھا ہے۔
جج نے کہا کہ خط میں قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ جج گرگ نے مجرم رام رحیم سے کہا- "مجھے خط لکھا گیا ہے، میں نہیں بتا سکتا کہ خط میں کیا لکھا ہے، مجھے خط لکھ کر دھمکی دی گئی ہے۔ اس پر رام رحیم نے جج کو بتایا کہ ان کا ڈاکٹر موہت گپتا سے کوئی لینادینانہیں ہے۔
اس نے پہلے بھی ایسا کیا تھا۔پھر ہائی کورٹ نے اس پر 50 ہزار جرمانہ بھی عائد کیاتھا۔ ریپ کیس میں سزا یافتہ رام رحیم نے سی بی آئی سے دھمکی خط کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔ رام رحیم کے مطالبہ کی سی بی آئی کے وکیل ایچ پی ایس ورما اور دفاعی وکیل اجے برمن نے بھی حمایت کی۔
جج کو دھمکیاں ملنے کے بعد اب اسے سی بی آئی کے اس وقت کے خصوصی جج جگدیپ سنگھ کی طرز پر زیڈ پلس سیکورٹی دی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جج جگدیپ سنگھ نے گورمیت رام رحیم کو دو سادھویوں کے ساتھ زیادتی کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ جج سنگھ کو حال ہی میں پنچکولہ سی بی آئی کورٹ سے جگادھری منتقل کیا گیا۔
معلومات کے مطابق جج گرگ نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی سفارش نہیں کی ہے۔ سینئر ایڈووکیٹ کے پی سنگھ نے کہا کہ اس سے قبل بھی عدالت کو ایک خط لکھا گیا تھا لیکن اس میں کوئی قابل اعتراض الفاظ استعمال نہیں کیے گئے تھے۔