نئی دہلی،20اکتوبر؍2021:
وزیر اعظم جناب نریدر مودی نے راجکیہ میڈیکل کالج کشی نگر کا سنگ بنیاد رکھا۔انہوں نے کشی نگر میں متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد بھی رکھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کشی نگر میں میڈیکل کالج ہونے سے ڈاکٹر بننے یا معیاری طبی سہولت پانے کی مقامی خواہشات کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تکنیکی تعلیم کو اپنی زبان میں حاصل کرنے کا امکان ایک حقیقت بنتا جارہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے کشی نگر کے مقامی نوجوان اپنے خوابوں کو تعبیر آشنا کرسکیں گے۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جب بنیادی سہولتیں ملتی ہیں، تو بڑے خواب دیکھنے کا حوصلہ اور خوابوں کو پورا کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ جو بے گھر ہیں، جھگّی میں ہیں، جب ان کو پختہ گھر ملے، جب گھر میں بیت الخلاء، بجلی کا کنکشن، گیس کا کنکشن ہو، نل سے پانی آئے تو غریب کا اعتماد اور بڑھ جاتا ہے۔وزیر اعظم نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ ریاست میں ڈبل انجن کی سرکار ڈبل طاقت سے حالات کو بہتر کررہی ہے۔ انہوں نے اس سچائی پر افسوس ظاہر کیا کہ پہلی کی سرکاروں نے غریبوں کے وقار اور ترقی کی پروا نہیں کی اور خاندانی سیاست کے برے نتائج نے کئی اچھے اقدامات کو غریب سے غریب فرد تک پہنچنے سے روکا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ را م منور لوہیا کہا کرتے تھے کہ کام کو ہمدردی سے جوڑو، بھرپور ہمدردی سے جوڑو، لیکن جو پہلے سرکار چلا رہے تھے، انہوں نے غریب کے درد کی پروا نہیں کی۔ پہلے کی سرکار نے اپنے کام کو گھپلوں سے جوڑا، جرائم سے جوڑا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی سرکار نے ایک اور منصوبہ شروع کیا ہے، جو مستقبل میں اترپردیش کے دیہی علاقوں میں خوشحالی کے نئے دروازے کھولنے والا ہے۔اس منصوبے کا نام ہے پی ایم سوامِتوا یوجنا-پی ایم سوامِتوا یوجنا کے تحت گاؤں کے گھروں کی گھرونی یعنی گھروں کا مالکانہ دستاویز دینے کا کام شروع کیا ہے۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ بیت الخلاء اور اوجولا جیسے منصوبوں سے بہن بیٹیاں محفوظ اور خود کو باعزت محسوس کررہی ہیں۔ پی ایم آواس یوجنا میں گھرکے خواتین کے نام پر زیادہ تر گھر ہوتے ہیں۔اس سے پہلے کے وقت کے دوران اترپردیش میں قانون و انتظام کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2017ء سے پہلے یہاں پرجو سرکار تھی، اس کی پالیسی تھی مافیا کو کھلی چھوٹ، کھلی لوٹ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج یوگی جی کی قیادت میں یہاں مافیا معافی مانگتا پھر رہا ہے اور سب سے زیادہ درد بھی مافیا نوازوں کو ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اترپردیش کے بارےمیں ایک بات ہمیشہ کہی جاتی ہے کہ یہ ایک ایسی ریاست ہے، جس نے ملک کو سب سے زیادہ وزیر اعظم دیئے۔یہ یوپی کی خوبی ہے، لیکن یوپی کی پہچان کو صرف اس دائرے میں ہی نہیں دیکھا سکتا ۔ یوپی کو 7-6دہائیوں تک ہی نہیں محدود نہیں رکھا جاسکتا ہے۔ یہ ایک ایسی سرزمین ہے، جس کی تاریخ وقت کی حدوں سے پرے ہے، جس کا تعاون وقت کی حدوں سے پرے ہے۔ اس سرزمین پر مریادہ پروش بھگوان رام نے اوتار لیا، بھگوان شری کرشن نے اوتار لیا۔ جین مذہب کے 24 میں سے 18تیرتھ کر اترپردیش میں ہی اوترت ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آپ وسط دور کو دیکھیں تو تلسی داس اور کبیر داس جیسے عہد ساز لوگوں نے بھی اسی مٹی میں جنم لیا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سنت روی داس جیسے سماجی مصلح کو پیدا کرنے کی خوش بختی بھی اسی ریاست کو ملی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا اترپردیش ایک ایسی ریاست ہے، جہاں قدم قدم پر تیرتھ ہیں اور ذرہ ذرہ میں توانائی ہے۔ ویدوں اور پورانوں کو قلم سے لکھنے کا کام یہاں کے نیمی سارن میں ہوا تھا۔جناب مودی نے کہا کہ اودھ خطے میں ہی یہاں ایودھیا جیسا تیرتھ ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے قابل فخر سکھ گرو روایت کا بھی اترپردیش سے گہرا جڑاؤ رہا ہے۔ آگرہ میں ’’گرو کا تال، گرودوارا آج بھی گروتیگ بہادر جی کی بہادری اور ان کے حوصلے کا گواہ ہے، جہاں پر انہوں نے اورنگ زیب کو چنوتی دی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ڈبل انجن سرکار یہاں کسانوں سے خرید کے نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔ یوپی کے کسانوں کے ہی بینک اکاؤنٹ میں ابھی تک تقریباً 80,000 ہزار کروڑ روپے پیداوار کی خرید کے پہنچ چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم کسان سمّا ن ندھی سے یوپی کے کسانوں کے بینک کھاتوں میں 37,000کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع کی جاچکی ہے۔