ہندوستانی جیٹ طیارے پانچویں نسل کے طیاروں کے ساتھ جنگ لڑنے کا فن سیکھ رہے ہیں
سات ممالک کے ساتھ ملٹی نیشنل بلیو فلیگ ایکسرسائز28 اکتوبر تک جاری رہے گی
سات ممالک کے ساتھ چل رہے ملٹی نیشنل بلیو فلیگایکسرسائز میں ہندوستانی فضائیہ کے جنگیطیارے میراج۔2000 اور رافیل بھی شرکت کر کے اسرائیل کے آسمان پر گرج رہے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، فرانس، یونان اور ہندوستان کے دستے پانچویں دو سالہ بلیو فلیگ مشق میں حصہ لے رہی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب برطانوی جنگی طیارے اسرائیل میں پرواز کرکے اس مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔
فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مشق میں ایف-35،ایف-15،یوروفائٹر،ڈسالٹ رافیل اور کئی پانچویں نسل کے طیارے حصہ لے رہے ہیں۔ اس مشق کا مقصد اسٹریٹجک، بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا، پانچویں اور چوتھی جنریشن کے طیاروں کے ساتھ آپریشنل ماحول میں ہم آہنگی سیکھنا ہے، جس میں ایئر فورس کی آپریشنل صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ مشق کے دوران، حصہ لینے والے دستی فضائی لڑائی اور سطح سے فضا میں جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ سطح سے فضا میں مار کرنے والے جدید میزائل کے خطرے سے نمٹنے اور دشمن سے مقابلہ کرنے کی مشق کر رہی ہیں۔
آئی اے ایف کے ترجمان کے مطابق یہ سات ممالک کے ساتھ "سب سے بڑی اور جدید ترین" بلیو فلیگ مشق ہے، جو پہلی بار 2013 میں منعقد کی گئی تھی۔ اسرائیل میں منعقدہ یہ اب تک کی سب سے بڑی اور جدید ترین فضائی مشق ہے۔ اسرائیل کی تخلیق کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ برطانوی جنگی طیارے اسرائیلی سرزمین پر اترے ہیں۔ یہ بھی پہلا موقع ہے کہ بھارتی فضائیہ کا میراج جیٹ اور فرانسیسی فضائیہ کا ڈسالٹ رافیل جیٹ اسرائیل کے اوپر ایک ساتھ اڑ رہا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہارد گرد کے علاقوں میں انٹیلی جنس آپریشن کرتے ہوئے یہ مشق اسرائیلی فضائیہ کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے۔