Urdu News

ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی: ایک شخص نہیں، انجمن تھے اپنی ذات میں

ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی سابق نایب صدر جمہوریہ حامد انصاری کے ساتھ

  ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی: ایک شخص نہیں، انجمن تھے اپنی ذات میں 

نام کتاب  :  ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی افکار و جہات 
مرتب      : ڈاکٹر سلیم قدوائی 
ضخامت    :  160صفحات 
قیمت       : 200روپے  
ناشر        :  اپلائڈ بکس، 1739/10(ذیلی منزل) نیو کوہ نور ہوٹل، پٹودی ہاؤس، دریا گنج، نئی دہلی  
مبصر        :  ڈاکٹر شفیع ایوب   
ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں۔ درجنوں بہترین کتابوں کے مصنف، ممبر آف پارلیامنٹ، مبصر، سیاسی تجزیہ کار، بہترین استاد، بے مثال ناقد اور قوم و ملت کے غم گسار کی حیثیت سے وہ خاص و عام میں ممتاز تھے۔ ان کے انتقال کے بعد ان کے فرزند پروفیسر سلیم قدوائی نے بطور خراج عقیدت یہ کتاب شائع کی ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی کی حیات و کارنامے کے تعلق سے اردو میں 17 اور انگریزی میں 8مضامین شامل ہیں۔ کچھ ممتاز شخصیات کے تاثرات بھی شامل کئے گئے ہیں۔ ان مضامین کے لکھنے والوں میں وہ افراد بھی ہیں جنھوں نے ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کیا ہے، وہ افراد بھی جو ڈاکٹر قدوائی کے عزیز و اقارب میں شمار ہوتے ہیں  اور وہ افراد بھی ہیں جو ان کے شاگرد حقیقی یا معنوی رہے ہیں۔ 
ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی ایک بھرپور اور با معنی زندگی گزار کر 2017میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ ان کی زندگی ہزاروں لاکھوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ وہ ایک سچے نیشنلسٹ تھے، وطن کی محبت ان کی رگ رگ میں شامل تھا۔ ہندوستان کی مشترکہ تہذیب کے پروردہ تھے اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے زندگی بھر کوشاں رہے۔ جہاں جس عہدے پر رہے اسے تابناکی عطا کی اور خدمت خلق کو مقصد حیات بنا کر سفر جاری رکھا۔ وہ جن قدروں کے امین تھے انھیں نئی نسل تک پہنچانا ایک طرح سے ہمارا قومی فریضہ تھا۔ ڈاکٹر سلیم قدوائی نے یہ کتاب شائع کر کے اس قومی فریضہ کی ادائیگی کی ہے۔ اس کتاب میں مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی اور مفتی عطاء الرحمن قاسمی جیسے عالم دین، پروفیسر ریاض الرحمن شروانی اور پروفیسر سلیم قدوائی جیسے ماہرین تعلیم، خواجہ محمد شاہد جیسے بیوروکریٹ کے مضامین شامل ہیں۔ فاضل مرتب نے کوشش کی ہے کہ ڈاکٹر قدوائی کی زندگی کے تقریباً تمام گوشے سمٹ جائیں۔ ممتاز صحافی محمد عارف اقبال نے ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی سے مختلف موضوعات پر طویل گفتگو کی تھی جسے اسے کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔ ”ایک نیشنلسٹ مسلمان کی چشم کشا سوانح“ کے عنوان سے محمد عارف اقبال نے ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی کی خودنوشت پر بھرپور اور بے لاگ تبصرہ کیا ہے۔ 
 160صفحات پر مشتمل اس کتاب میں ڈاکٹر محمد ہاشم قدوائی کی زندگی اور ان کی سیاسی، ملی، سماجی اور تعلیمی خدمات پر سیر حاصل بحث کرنے والے مضامین شامل کئے گئے ہیں۔ خود ڈاکٹر قدوائی کی ایک نادر تحریر بھی بطور نمونہ شامل کتاب ہے۔ جو لوگ چاہتے ہیں کہ سچائی کے راستے پر چل کر ملک و قوم کی خدمت کی جائے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے انھیں یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہئے۔ اپلائڈ بکس نے کتاب احتمام سے شائع کی ہے۔ عمدہ کتابت و طباعت کے ساتھ پیپر بیک اڈیشن کی قیمت محض دو سو روپے کوئی زیادہ نہیں ہے۔ 






Recommended