مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سوموارکواعلان کیاکہ کشمیریوں کو 2024 تک وہی ملے گا جس کے وہ حقدار ہیں۔امت شاہ نے کہاکہ ہم بندوقوں کو قلم سے بدل دیں گے۔انہوں نے پاکستان کیساتھ بات چیت کی وکالت کرنے پر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بات کریں گے تو یہ صرف جموں و کشمیر کے لوگوں اور اس کے نوجوان ہوں گے، کوئی اور نہیں۔امت شاہ کا کہنا تھاکہ کسی کو بھی وادی کی ترقی، امن کے سفر میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔مرکزی وزیرداخلہ نے سوالیہ اندازمیں کہاکہ کیوں ڈاکٹر فاروق، محبوبہ مفتی وہ کام کرنے میں ناکام رہے جو صرف2 سالوں میں بی جے پی نے کیا؟انہوں نے فاروق عبداللہ پرسیدھانشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ خاندانی حکمران ہر سال لندن میں 6 ماہ گزارتے تھے۔ جموں و کشمیر میں وزیر اعلیٰ ہوں گے جو اضلاع میں رہیں گے۔
نمائندے کے مطابق شیرکشمیرانٹرنیشنل کنووینشن سینٹرSKICCمیں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ ڈاکٹر فاروق صاحب نے مشورہ دیا ہے کہ مجھے پاکستان سے بات کرنی چاہیے۔ مجھے واضح کرنیدو، اگر میں بات کرؤں گا، تو میں صرف جموں و کشمیر کے لوگوں اور اس کے نوجوانوں سے بات کروں گا، کسی اور سے نہیں۔امت شاہ نے کہاکہ آج، میں اپنے دل کی بات کہہ رہا ہوں۔ میرے سامنے سوالات کا ایک سلسلہ کھڑا کیا گیا۔ آج میں بلٹ پروف شیلڈ کے بغیر بول رہا ہوں۔کشمیری روایتی پھیرن پہنے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، جو جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر ہیں، نے کہا کہ وہ5 اگست، 2019 کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار کشمیر کا دورہ کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں کرفیو کیوں لگایا گیا اور انٹرنیٹ کیوں بند کیا گیا؟ مجھے آج جواب دینے دؤ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کاکہناتھاکہ یہ ہمارے نوجوانوں کی جان بچانے کیلئے کیا گیا تھا۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ مفاد پرست اور امن دشمن عناصر حالات کا فائدہ اٹھائیں اور ہمارے نوجوانوں کو سڑکوں پر گولیوں کا سامنا کرناپڑے۔
یہ قدم کشمیری نوجوانوں کی جان بچانے کیلئے اٹھایا گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پرکہا میں وعدہ کرتا ہوں کہ جموں و کشمیرکو2024 تک اس کا حق دیا جائے گا۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر تنقید کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے کبھی ان لوگوں کی مذمت نہیں کی جنہوں نے شہریوں کو قتل کیا۔انہوں نے کہاکہ وہ وقت گزر گیا جب دہشت گردصورت حال کا فائدہ اٹھاتے تھے۔مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ کسی کو بھی شہریوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں امن برقرار رہے گا۔امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے رول بیک کے بعد یہ افواہ پھیل رہی ہے کہ لوگوں کی زمینیں اور نوکریاں چھین لی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ مجھے کسی بھی گاؤں کی مثال دیجئے، جہاں کسی دیہاتی کی زمین چھینی گئی ہو۔جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں، 20ہزار نوکریاں فراہم کی گئی ہیں اور 6ہزار مزید ملازمتیں دی جاری ہیں۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے برعکس، خاص طور پر دو خاندان جنہوں نے 70 سال حکومت کی، نوکریاں صرف ان لوگوں کو دی جائیں گی جو اس کے مستحق ہیں۔ مرکزی وزیرداخلہ نے کہاکہ اب وہ وقت ختم ہو گیا ہے جب جموں و کشمیر کے لوگوں کو نوکریوں کیلئے پیسے دینے پڑتے تھے۔ اقربا پروری اور کرپشن ختم ہو چکی ہے۔ این سی اور پی ڈی پی پر طنز کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ان سے سوال کرنے والوں کو جواب دینا چاہئے کہ نوجوانوں کو سرپنچ اور پنچ بننے سے کیوں محروم رکھا گیا۔انہوں نے فاروق عبداللہ پرسیدھانشانہ ساندھتے ہوئے کہاکہ ایک وزیر اعلیٰ تھا جو لوگوں کو تکلیف میں چھوڑتا تھا اور ہر سال6 ماہ لندن میں گزارتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کا ایک وزیر اعلیٰ ہوگا جو اضلاع میں لوگوں کے ساتھ رہے گا۔،۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت پسندی میں کمی آرہی ہے اور بندوقوں کو قلم سے بدلنے کی کوششوں کا نتیجہ نکلا ہے۔انہوں نے کہاکہ کیا یہ جماعتیں پاکستان اور حریت سے بات کرنے کا مطالبہ کریں گی۔ اس طرح انہوں نے صرف اقتدار کے مزے لینے کیلئے کشمیر کی معیشت کا گلا گھونٹ دیا۔ آج، ہم کشمیر کے دیگر اضلاع کے علاوہ پلوامہ ضلع کے دہشت پسندی کے مرکز میں بھی بندوقوں کو قلم سے بدلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔