Urdu News

سوڈان میں فوجی بغاوت کی شدید مخالفت، متعدد مظاہرین کی ہلاکت کی خبر

سوڈان میں فوجی بغاوت کی شدید مخالفت، متعدد مظاہرین کی ہلاکت کی خبر

نئی دہلی، 26 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

سوڈانی فوج نے ملک کا تختہ پلٹ کر ملک کی کمان سنبھال لی ہے۔ اس کے بعد مظاہرین کی بڑی تعداد دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر نکل آئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک سات مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 140 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ایک روز قبل سوڈان کی فوج نے ملک کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک سمیت عبوری حکومت کے کئی وزراء کو گرفتار کر لیا تھا۔ سوڈان کی فوجی بغاوت پر منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بحث ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرین جین نے کہا کہ ہم فوجی کارروائی کو مسترد کرتے ہیں اور وزیراعظم سمیت دیگر تمام زیر حراست رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

سرکاری ٹی وی اور ریڈیو ہیڈ کوارٹر فوج نے اپنے قبضے میں لے لیے۔ ملک میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔ خرطوم ایئرپورٹ بند ہونے کے ساتھ پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ اس کے بعد جنرل عبدالفتاح برہان نے ایک ٹی وی پیغام میں ملک کی حکمران خود مختار کونسل اور وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی قیادت میں حکومت کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔

فوجی بغاوت سے مشتعل مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا۔ اس دوران مختلف مقامات پر مظاہرین اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ اس جدوجہد میں کئی مظاہرین گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سوڈان پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والے عمر البشیر کو ہٹا کر عبوری حکومت دو سال قبل وجود میں آئی تھی۔ اس وقت سے فوج اور حکومت کے درمیان محاذ آرائی کی صورت حال جاری تھی۔

Recommended