جموں و کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کی خوشی پورے جموں و کشمیر میں جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ یوم الحاق کے موقع پر ریاست بھر میں ترنگا لہرایا گیا اور جموں میں مہاراجہ ہری سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختلف پروگرام منعقد کیے گئے جنہوں نے جموں و کشمیر کو ہندوستان کے ساتھ ضم کیا۔ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری بنائے جانے کے بعد یہ دن گزشتہ دو سالوں سے بڑے دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے اور اب اس دن کو سرکاری تعطیل کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
انضمام کے دن ہری سنگھ پارک میں منعقدہ پروگرام میں مرکزی وزیر راؤ اندرجیت سنگھ نے بھی شرکت کی۔جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ انضمام کا جشن منانے کے لیے ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی نے منگل کو شہر کے مختلف حصوں میں پروگرام منعقد کرکے مہاراجہ ہری سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پارٹی کی جانب سے مرکزی پروگرام مہاراجہ ہری سنگھ پارک میں کیا گیا جس میں ریاستی بی جے پی صدر رویندر رینا، ایم پی جوگل کشور شرما، جموں کے میئر چندر موہن گپتا سمیت تمام سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے پر پھولوں کے ہار چڑھا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور جموں و کشمیر کے ہندوستان کے ساتھ انضمام پر انہیں سلام پیش کیا۔ پارٹی صدر رویندر رینا نے اس موقع پر کہا کہ جموں و کشمیر مہاراجہ ہری سنگھ کا مقروض ہے اور یہ قرض کبھی چکایا نہیں جا سکتا۔
رینا نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ پرجا پریشد کے بانی رکن تھے اور یہیں پرجا پریشد بعد میں بھارتیہ جن سنگھ بنی جس کی وجہ سے بی جے پی کا قیام عمل میں آیا۔ رینا نے کہا کہ اگر آج پورے جموں و کشمیر میں ترنگا لہرایا جا رہا ہے تو یہ صرف مہاراجہ ہری سنگھ کی وجہ سے ہے جنہوں نے اس تاریخی دن ریاست کو ہندوستان کے ساتھ ضم کیا۔ میئر چندر موہن گپتا نے مہاراجہ ہری سنگھ کے سامنے جھکتے ہوئے کہا کہ اگر مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں و کشمیر کو ہندوستان کے ساتھ ضم نہ کیا ہوتا تو ریاست کے ہندوؤں کو بھی وہی حال ہوتا، جو آج بنگلہ دیش اور پاکستان میں ہو رہا ہے۔
گپتا نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں و کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ الحاق کرکے ریاست کے لوگوں کو سنہری مستقبل دیا جس کے لیے ریاست ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔ ایم پی جگل کشور شرما نے مہاراجہ ہری سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پوری ریاست کے لیے آزادی کے دن سے کم نہیں ہے اور ریاست کے ہر باشندے کو اپنی سطح پر اس خوشی کو منانا چاہیے۔