ممبئی، 28 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
کروز ڈرگ پارٹی کیس کے گواہ کرن گوساوی کو پونے پولیس نے جمعرات کی صبح جعلسازی کے ایک کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں فراش خانہ تھانے کی ٹیم پمپری علاقے سے گرفتار کرن گوساوی سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
پونے کے پولیس کمشنر امیتابھ گپتا نے کہا کہ کرن گوساوی کو جمعرات کی صبح پمپری علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس کی تیاری پونے کے فراش خانہ پولیس اسٹیشن کی ٹیم کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کرن گوساوی کروز ڈرگ پارٹی کے گواہ ہیں۔ کرن گوساوی کروز ڈرگ پارٹی کے بعد فلم اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو پولیس نے گرفتار کر کے این سی بی آفس لایا۔ اس کے ساتھ ہی کرن نے آرین خان کے ساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔ آرین خان کے گرفتار کئے جانے کی ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، اس معاملے پر خوب بحث ہوئی۔ اس کے بعد سے کرن گوساوی غائب تھے۔
معلومات کے مطابق کرن گوساوی کے خلاف 2018 میں ہی پونے کے فراشخانہ پولیس اسٹیشن میں بیرون ملک نوکری دلانے کے نام پر بے روزگار نوجوان چنمے دیش مکھ سے تین لاکھ روپے وصولنے کا معاملہ بھی درج کیا گیا تھا۔ آرین خان کے ساتھ کرن گوساوی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی فراش خانہ پولیس نے کرن گوساوی کی تلاش شروع کردی۔ ان کے خلاف لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔ اسی معاملے میں بے روزگار شکایت کرنے والا نوجوان چنمے دیشمکھ نے بھی کرن گوساوی پر جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام لگایا ہے۔
کروز ڈرگ پارٹی کیس کے ایک اور گواہ پربھاکر سیل نے بھی کرن گوساوی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے آرین خان کو کارروائی سے بچانے کے لیے 25 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔