Urdu News

قومی اتحاد کا دن اور سردار ولبھ بھائی پٹیل

قومی اتحاد کا دن اور سردار ولبھ بھائی پٹیل

دنیا کا سب سے اونچا ’اسٹیچو آف یونٹی‘ 182 میٹر (597 فٹ) جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے 31 اکتوبر 2018 کو کیا تھا، یہ صرف ایک مجسمہ نہیں ہے۔ سردار سروور ڈیم سے 3.2 کلومیٹر کی دوری پر واقع سادھو بیٹ ایک ایسی جگہ بن گیا ہے جو ہمارے ملک کے مرد آہن کو ان کی شخصیت کے عین مطابق بیان کرتا ہے۔ ملک کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے 562 شاہی ریاستوں کے ہندوستان کے ساتھ انضمام کا حیران کن لیکن پرعزم کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ان کے مجسمے کی تعمیر کے لیے بھی اسی جذبے کے مطابق کام کیا گیا۔

اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ مودی نے 2013 میں اس یادگاری مقام پر سنگ بنیاد رکھا تھا۔ پانچ سال کے عرصے میں جو کچھ ہوا اسے بھی یاد رکھنا چاہیے۔ مودی کی اپیل پر ملک بھر کے دیہی علاقوں کے زرعی کام میں لوہے کے پرانے اوزار اکٹھے کیے گئے۔ اس کے علاوہ سوراج پتر پر دستخط کرکے دو کروڑ لوگوں نے اپنی رائے ظاہر کی۔ وہ عظیم شخصیت جن کی یہ یادگار ہے، آج کے دن 1875 میں کھیڑا، ناڈیاڈ، گجرات میں پیدا ہوئے۔ جب چینی وزیر اعظم چو این لائی نے تبت کو چین کا حصہ تسلیم کرنے کے لیے جواہر لعل نہرو کو خط لکھا تو پٹیل نے انھیں خبردار کیا تھا۔

اس وقت کے وزیراعظم نے اتفاق نہیں کیا اور اس غلطی کی وجہ سے ہمیں چین سے جنگ کرنی پڑی اور چین نے ہماری سرزمین پر بھی قبضہ کر لیا۔ سردار پٹیل کو سومناتھ مندر کی تعمیر نو، گاندھی میموریل فنڈ کے قیام، کملا نہرو ہسپتال کے تصور کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔

وزیر اعظم کا قتل: اس تاریخ کو اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے لیے بھی یاد رکھا جائے گا۔ نڈر فیصلوں والی خاتون وزیر اعظم اندرا گاندھی کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے قیام کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ان کی طرف سے ملک میں جمہوریت کا گلا گھونٹنا بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے اس فیصلے کی وجہ سے 25 جون 1975 سے تقریباً 19 ماہ تک پورا ملک آمریت کے شکنجے میں رہا۔ تاہم 31 اکتوبر 1984 کو بھی بھلانا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ وزیراعظم کو ان کے ہی محافظوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اندرا گاندھی نے خالصتان کے نام پر بڑھتی ہوئی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے امرتسر میں سکھوں کی عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل سے دہشت گردوں کو بھگانے کے لیے فوجی کارروائی کی تھی۔

دیگر اہم واقعات:

1941: جنوبی ڈکوٹا کی بلیک ہلز میں ماؤنٹ ریشمور نیشنل میوزیم کاکام مکمل۔ وہاں 15 سال کے کام کے دوران چار امریکی صدور جارج واشنگٹن، تھامس جیفرسن، تھیوڈور روزویلٹ اور ابراہم لنکن کے چہرے پہاڑیوں پر تراشے گئے۔

1968: شمالی ویتنام پر امریکی بمباری روک دی گئی۔ تب لنڈن بی جانسن امریکہ کے صدر تھے۔

1992: لائبیریا میں پانچ امریکی راہباؤں کو قتل کر دیا گیا۔ اس کے لیے ملک کے متنازع سیاست دان چارلس ٹیلر کو باغیوں کا ذمہ دار سمجھا جاتا تھا۔

1999: مصری ایئر لائن کی پرواز 990 میساچوسٹس کے ساحل پر گر کر تباہ ہو گئی۔ پھر طیارے میں سوار 217 افراد ہلاک ہو گئے۔

2003: ملائیشیا میں مہاترکے دور کا خاتمہ۔ وزیر اعظم مہاتر محمد 22 سال اقتدار میں رہنے کے بعد مستعفی ہو گئے۔

2005: فلسطین اور اسرائیل نے تشدد نہ کرنے پر اتفاق کیا۔

2006: سری لنکا کی حکومت نے تامل باغیوں پر جزیرہ نما جافنا میں فوجیوں پر فائرنگ کا الزام لگایا۔

2008: ہندوستان میں 06 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کے بل کو مرکزی کابینہ نے منظور کیا۔

2015: روسی ایئر لائن کا کوگلیماویا طیارہ 9268 شمالی سینائی میں گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارے میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہو گئے۔

2018: وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات میں سردار پٹیل کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اسٹیچو آف یونٹی دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ ہے۔

Recommended