تریپورہ میں مسلمانوں پر ہورے مظالم پر آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کا رد عمل
آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے بانی وصدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نظریاتی دہشت گرد تریپورہ میں بھارتی مسلمانوں پر حملے کر رہے ہیں،عبادت گاہیں جلا رہے ہیں اور حکومت تماشائی بنی ہے ایسے حالات ملک کے لئے خطرہ ہے۔ عوام میں عدم اعتماد کا جذبہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اسے کسی بھی قیمت پر روکا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جس طرح بنیاد پرست اسلام دشمنوں نے مندر پر حملہ کیا، اسے کسی بھی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا اور اس کی کھل کر مذمت بھی کی جانی چاہیے، لیکن اس کے جواب میں بھارت میں جس طرح کا ماحول بنایا جا رہا ہے، وہ بھی کسی طور پر جائز نہیں ہو سکتا۔ اسلام تمام مذاہب کا احترام کرنے اور ان کی عبادت گاہوں کو نقصان نہ پہنچانے کا درس دیتا ہے۔
ملک میں جس تیزی سے نفرتیں پنپ رہی ہیں وہ دہشت گردی کو جنم دیتی ہے، اگر عوام دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے نفرت کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ نفرت کے کھیل میں معصوم لوگوں کو پھنسایا جاتا ہے اور پھر گمراہ کرکے غلط راستے پر لے جاکر معاشرے کے لیے خطرہ بنا دیا جاتا ہے۔حضرت نے کہا کہ حضرت امام حسینؓ کا قول ہے کہ ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے نقصان اتنا ہی بڑھے گا،لہٰذامعاشرے سے محبت والے لوگوں کو اب ظلم کے خلاف مضبوطی سے کھڑاہونا ہوگا، ظلم کو برداشت کرنے سے ہم اسے اور بڑھنے میں مدد کر رہے ہیں، ہمیں اسے روکنا ہوگا۔
دنیا میں کہیں بھی مذہبی بنیاد پرستی اور نظریاتی دہشت گردی کے ذریعے کسی بھی مذہبی مقام پر حملہ ہوتا ہے تو ہمیں اس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے، وہیں اپنے ملک میں موجود مٹھی بھر دہشت گردوں کو بھی وطن عزیز کو برباد کرنے سے روکنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔حکومت ہندکو تریپورہ میں مداخلت کرکے مسلمانوں کے خلاف ہو رہے تشدد کو روکنا ہوگا، یہ نفرت ملک کا بڑا نقصان کر دے گی۔