نئی دہلی، 2 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
آئی سی سی ٹی۔20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے شروعای دونوں میچ ہارنے کے بعد وراٹ کوہلی کی قیادت والی ہندوستانی ٹیم بدھ کے روز افغانستان سے مقابلہ کرے گی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کا سفر تقریباً ختم ہو چکا ہے لیکن اگر بھارتی ٹیم افغانستان کو بڑے مارجن سے شکست دینے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو کچھ امیدیں باقی رہ سکتی ہیں۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں اپنے دونوں ابتدائی میچ کھیلنے کے بعد ہندوستان کے لیے اب مقام کی تبدیلی ہوگی کیونکہ وہ ابوظہبی کے شیخ زاید کرکٹ اسٹیڈیم میں افغانستان سے کھیلے گا۔ اب تک کی ناقص کارکردگی پر شائقین کے غصے کا سامنا کرنے کے بعد یہ کوہلی کے لیے بھی مشکل میچ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میچ میں ہارنے کا مطلب ہے کہ کوہلی کی قیادت میں بھارتی ٹیم آخری بار ٹی۔20میچ کھیلے گی۔
اگر ہندوستانی ٹیم سیمی فائنل میں جگہ بنانا چاہتی ہے تو پہلے اسے اپنے بقیہ تین میچز بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے اور پھر وہ امید کرے گی کہ افغانستان نیوزی لینڈ کی ٹیم کو شکست دے۔نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے لیے بھارت نے اپنی اوپننگ جوڑی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا اور ایشان کشن نے کے ایل راہل کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا۔ روہت شرما تیسرے اور کپتان وراٹ کوہلی چوتھے نمبر پر آئے۔ تاہم اس تبدیلی کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا اور ٹیم کو شکست کا سامناکرناپڑا۔
ہندوستانی بلے بازوں کے لیے راشد خان، محمد نبی اور افغانستان کے مجیب الرحمان کے اسپن اٹیک کا سامنا کرنا بھی ایک چیلنج ہوگا۔رشبھ پنت، ہاردک پانڈیا اور رویندر جڈیجہ کو بھی اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور اگرچہ انہیں متحدہ عرب امارات کی پچوں پر کھیلنے کا تجربہ ہے، لیکن انہوں نے اب بلے سے زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہر ہ نہیں کیا ہے۔ جسپریت بمراہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف گیند کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ دیگر نے مایوس کیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ انتظامیہ ورون چکرورتی کی جگہ روی چندرن اشون پر غور کرے۔
افغانستان کی بات کی جائے توٹیم انڈیا کے خلاف جیت سے اس کاسیمی فائنل میں پہنچنے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔ افغانستان کا گیم پلان یہ ہوگا کہ وہ پہلے بیٹنگ کرے اور پھر بولنگ کرکے ہندوستانی بلے بازوں کو جلد آؤٹ کرے۔
ہندوستان اور افغانستان کے درمیان میچ دلچسپ ہوگا، کیونکہ ہندوستان کو ٹورنامنٹ میں بنے رہنے کے لیے ایک جیت درکار ہے، جب کہ ایک جیت سے نبی کی ٹیم سیمی فائنل کی جانب مضبوطی سے قدم بڑھا دے گی۔