وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کم ویکسینیشن کوریج والے اضلاع کے عہدیداروں سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے انہیں گھر گھر جاکرویکسینیشن کا منتر دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوگوں میں موجود خدشات کو دور کرنے کے لیے انہیں مذہبی رہنماؤں کی مدد بھی لینی چاہیے۔
اٹلی اور گلاسگو کے اپنے دوروں سے واپسی کے فوراً بعد وزیر اعظم مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کم ٹیکہ کاری کوریج والے اضلاع کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی۔ وزیر اعظم نے ان اضلاع کو ٹیکہ کاری کو بڑھانے کے لیے جدید طریقے اپنانے کی ضرورت بتائی۔ انہوں نے ضلع عہدیداروں سے کہا کہ آپ کووڈ ویکسین کے بارے میں بیداری پھیلانے، افواہوں سے لڑنے کے لیے مقامی مذہبی رہنماؤں کی مدد لے سکتے ہیں۔
میٹنگ میں پہلی خوراک کی 50 فیصد سے کم کوریج اور کووڈ ویکسین کی دوسری خوراک کی کم کوریج والے اضلاع کو شامل کیا گیا تھا۔وزیر اعظم نے جھارکھنڈ، منی پور، ناگالینڈ، اروناچل پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ اورکم کوریج والے اضلاع کی دیگر ریاستوں کے 40 سے زیادہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ بات چیت کی۔
انہوں نے افواہوں کی وجہ سے ہچکچاہٹ، دشوار گزارعلاقوں، حالیہ مہینوں میں موجودہ موسمی حالات کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجزجیسے مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات کا بھی احوال پیش کیا۔ ڈی ایم نے ان کے ذریعہ اپنائے گئے اچھے طریقوں کو بھی شیئر کیا جس سے کوریج میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مذہبی رہنما ویکسینیشن مہم کو لے کر بہت پرجوش ہیں۔ مودی نے اپنے حالیہ غیر ملکی دورے کے دوران ویٹیکن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کو یاد کیا۔ انہوں نے ویکسینیشن پرمذہبی رہنماؤں کے پیغام کو عوام تک پہنچانے پر خصوصی زور دینے کی اپیل کی۔
وزیر اعظم نے حکام سے کہا کہ لوگوں کوٹیکہ کاری کے مرکز تک پہچانے اور محفوظ ٹیکہ کاری کی جگہ پر اب گھر گھر جا کر ویکسی نیشن کے انتظامات کرنے ہوں گے۔ مکمل ویکسینیشن کو یقینی بنانے کے لیے ہر ہیلتھ ورکر سے ہر گھر دستک دینے کی اپیل کی کہ وہ ہر گھر ٹیکہ، گھرگھر ٹیکہ جذبے کے ساتھ ہر گھر پہنچیں۔
وزیر اعظم نے ضلع مجسٹریٹس سے کہا کہ اگر ان کے اضلاع میں ایک ایک گاؤں، ایک ایک قصبے کے لیے الگ حکمت عملی بنانی ہو تو وہ بھی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ علاقے کے لحاظ سے 20-25 افراد کی ٹیم بنا کر بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ آپ نے جو ٹیمیں تشکیل دی ہوں، ان میں ایک صحت مند مقابلہ ہو، اس کی کوشش بھی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک چیلنج افواہ اور لوگوں میں کنفیوژن بھی ہے۔ بات چیت کے دوران اس کا تذکرہ بھی ہوا۔ اس کا ایک بڑا حل یہ ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہ کیا جائے۔ آپ اس میں مقامی مذہبی رہنماؤں کی مزید مدد بھی لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک آپ سب نے لوگوں کو ویکسی نیشن سنٹر تک لے جانے اور وہاں محفوظ ویکسینیشن کے انتظامات کئے ہیں۔ اب ہر گھرٹیکہ، گھر گھر ٹیکہ، آپ کو اس جذبے کے ساتھ ہر گھر تک پہنچنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہر گھر پر دستک دیتے ہوئے پہلی خوراک کے ساتھ ساتھ آپ سب کو دوسری خوراک پر بھی اتنی ہی توجہ دینا ہوگی۔ کیونکہ جب بھی انفیکشن کے کیسز کم ہونے لگتے ہیں تو بعض اوقات عجلت کا احساس کم ہوجاتا ہے۔ لوگ محسوس کرنے لگتے ہیں کہ اتنی بھی کیا جلد ی ہے،لگا لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو ویکسین، مفت ویکسین مہم کے تحت ہم نے ایک دن میں تقریباً 2.5 کروڑ ویکسین کی خوراکیں لگا کر دکھائی ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری صلاحیت کیا ہے، ہماری اہلیت کیا ہے۔
اس میٹنگ میں کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک کی 50 فیصد سے کم کوریج اور دوسری خوراک کی کم کوریج والے اضلاع شامل تھے۔ اس موقع پر ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے۔