محکمہ انکم ٹیکس نے 28.10.2021 کو خشک میوہ جات کی پروسیسنگ اور تجارت کے کاروبار میں مصروف افراد کے معاملات میں تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں کیں۔
تلاشی کارروائیوں کے دوران، ڈیجیٹل شواہد سمیت متعدد مجرمانہ دستاویزات برآمد ہوئیں اور ضبط کی گئیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ شخص مذکور پر مبنی گروپ گزشتہ کئی برسوں سے خشک میوہ جات کی خریداری میں جان بوجھ کربے پناہ اضافہ دکھاتا رہا ہے۔ ضبط شدہ شواہد اس حقیقت کی بھی تائید کرتے ہیں کہ گروپ کے ڈائریکٹرز کو اس طرح کی خریداریوں کے لیے کی گئی ادائیگی کے عوض بے حساب نقد رقم واپس ملی ہے۔ اس بات کے شواہد بھی سامنے آئے کہ میوہ جات کی تجارت کرنے والوں میں سے ایک کے بہی کھاتوں کے متوازی ایک دیگر بہی کھاتہ بنا کر رکھا گیا تھا اور ان بہی کھاتوں کے دونوں سیٹوں میں ریکارڈ کی گئی فروخت اور خریداری میں بہت زیادہ فرق تھا۔ ان میں سے ایک گروہ خشک میوہ جات کی بے حساب خریداری دکھاتا رہا ہے اور فروخت میں بھی ملوث رہا ہے۔ جمع کی گئی نقد خطیر رقم جو کہ تقریباً 40 کروڑ روپے بنتی ہے، کاروائی کے دوران جانچ ایجنسی کو ملی ہے۔ ضبط شدہ مواد اور جمع کیے گئے شواہد کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ ایک گروہ بے نامی ملکیت سے متعلق ایک ریکٹ بھی چلا رہا ہے۔
دونوں گروپوں میں، انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے دفعہ آئی بی-80 کے تحت کٹوتی کا دعویٰ صحیح نہیں پایا گیا ہے اور اس کا تخمینہ تقریباً 30 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
تلاشی کارروائی کے دوران 63 لاکھ روپے کی نقدی اور 2 کروڑ روپے کے زیورات ضبط کیے گئے ہیں۔ 14 بینک لاکرز کو جانچ کے لیے منجمد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تلاشی کی اس کارروائی کے دوران 200 کروڑروپے سے زائد کی بے حساب آمدنی کا پتہ چلا ہے۔
مزید تفتیشی کاروائی جاری ہے۔