Urdu News

عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی قاتلانہ حملے میں محفوظ

عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی قاتلانہ حملے میں محفوظ

بغداد،07نومبر(انڈیا نیرٹیو)

عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو اتوار کی صبح بغداد میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنانے والے "ڈرون بم" کے ذریعے "قاتلانہ حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔ عراقی سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اس حملے میں محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔سیکورٹی میڈیا سیل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم اور مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف پر قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کی گئی اور اس مذموم مقصد کے لیے بغیر پائلٹ مسلح ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے بغداد میں ان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔بیان میں مزید تفصیلات تو نہیں بتائی گئیں تاہم اتنا کہا گیا ہے کہ اس ناکام قاتلانہ حملے کے بعد سیکیورٹی ادارے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔الکاظمی نے قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش میں بچ جانے کے بعد ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ ’‘میں ٹھیک ہوں، الحمد للہ، اپنے عوام کے درمیان ہوں اور میں عراق کی خاطر سب سے پرسکون اور تحمل کا مطالبہ کرتا ہوں۔ "انہوں نے مزید کہا کہ "غداروں کے میزائل مومنین کے عزم اور حوصلوں کو پسپا نہیں کرسکتے۔ لوگوں کی سلامتی، انصاف کے حصول اور قانون کے نفاذ کے لیے ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز کی استقامت اور اصرار پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی‘۔عراقی دارالحکومت بغداد میں العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے گھر کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور کاتیوشا میزائل ان کے گھر پر گرا۔ اس حملے کے نتیجے میں 5 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ تاہم وزیراعظم الکاظمی اس حملے میں محفوظ ہیں۔

العربیہ کے نمائندے نے مزید بتایا کہ الکاظمی کو ان کے گھر کو نشانہ بناتے ہوئے معمولی زخمی ہونے کے بعد اسپتال لے جایا گیا۔ واقعے کے بعد دھماکا خیز مواد کے ماہرین جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔رپورٹر نے بتایا کہ بغداد کے گرین زون کے قریب شدید فائرنگ بھی ہوئی۔ایک عراقی سیکورٹی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک ڈرون کو روکا گیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ الکاظمی کے گھر کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔ایران کے وفادار عراقی ملیشیاؤں کے انتخابات ہارنے والے لیڈر اپنے حامیوں کے ساتھ ہفتے کو گرین زون کے داخلی راستے پر جمع ہوئے۔ ان گروپوں کا الزام ہے کہ انہیں دھاندلی کے ذریعے الیکشن میں شکست دی گئی ہیاور وہ دوبارہ انتخابات کرانے یا دھاندلی کی تحقیقات کامطالبہ کر رہے ہیں۔ان میں عراق حزب اللہ، بدر، النجبا اور العصائب الحق شامل ہیں۔

Recommended