متحدہ عرب امارات اور عمان میں کھیلا جانے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اب اپنے آخری پڑاؤ پر ہے۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 14 نومبر کو ہونے والے فائنل میچ کے بعد شائقین کو اگلے ایڈیشن کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، کیونکہ اب اس ایونٹ میں ایک سال سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔
آسٹریلیا میں ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے لیے ان ٹیموں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے جو براہ راست سپر 12 مرحلے میں کھیلنے کے لیے داخل ہوئی ہیں۔ اس میں کئی ناموں کا امکان پہلے سے ظاہر کیا جا رہا تھا۔ یہاں دو بار کی عالمی چمپئن ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کو زبر دست نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب انہیں سپر 12 میں جگہ بنانے کے لیے پہلے راؤنڈ کے میچ کھیلنا ہوں گے۔ اس دوران 4 کوالیفائر ٹیمیں بھی ان دو بڑی ٹیموں سے دو دو ہاتھ کرتی نظر آئیں گی۔
آئی سی سی نے اگلے سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کی تاریخ 15 نومبر رکھی تھی۔ 15 نومبر کو، آئی سی سی ٹی 20 رینکنگ میں ٹاپ 8 پر رہنے والی ٹیموں کو ہی مین ڈرا میں براہ راست داخلہ ملا۔ باقی ٹیموں کو کوالیفکیشن راؤنڈ کے ذریعے سپر 12 میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔ سپر 12 میں براہ راست داخل ہونے والی ٹیموں میں آسٹریلیا، انگلینڈ، پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، افغانستان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ بنگلہ دیش اس ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ میں ایک بھی میچ نہیں جیت سکا لیکن اس کے باوجود وہ براہ راست اگلے ورلڈ کپ میں داخل ہو گیا ہے کیونکہ وہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دنیا کی ٹاپ 8 ٹیموں میں شامل ہے۔
یہاں دو بار کی عالمی چمپئن ویسٹ انڈیز کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے اس سال کھیلے جا رہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں براہ راست سپر 12 مرحلے میں جگہ بنائی لیکن یہاں ٹیم کی کارکردگی بہت خراب رہی۔ ٹیم میں ایک سے بڑھ کر ایک نام ہونے کے باوجود وہ سپر 12 راؤنڈ کے پانچ میچوں میں سے صرف ایک ہی جیت سکی۔ ٹیم نے اپنے آخری لیگ میچ میں کینگروز کا مقابلہ آٹھ وکٹوں سے کیا، جس سے وہ آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ آٹھ ٹیموں میں نیچے آگئی اور انہیں اگلے سال پہلے راؤنڈ کے میچز کھیلنا ہوں گے۔