ہائی کورٹ نے دیشمکھ کو 12 نومبر تک ای ڈی کی حراست میں بھیجا
بامبے ہائی کورٹ نے اتوار کو سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کو غیر قانونی وصولی اور منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی حراست میں 12 نومبر تک عدالتی حراست میں بھیجنے کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو مسترد کردیا۔ ہائی کورٹ کے اس حکم سے انل دیشمکھ کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
ہفتہ کو ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے انیل دیشمکھ کو 14 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی نے خصوصی عدالت سے انل دیشمکھ کی 10 دن کی تحویل کی درخواست کی تھی، جسے خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا اور عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔
ہائی کورٹ میں ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے اے ایس جی انل سنگھ نے اتوار کو خصوصی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا، جس کی سماعت جسٹس مادھو جمعدار کی بنچ نے کی۔ ای ڈی کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ انل دیشمکھ سے ای ڈی کو مزید پوچھ گچھ کرنی ہے۔ اسی لیے ہفتہ کو ای ڈی نے خصوصی عدالت سے انل دیشمکھ کی تحویل کی درخواست کی تھی، لیکن عدالت نے ای ڈی کے مطالبے کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی منی لانڈرنگ کیس میں انل دیشمکھ سے پوچھ گچھ نہیں کر سکتی۔ اس لیے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ اس کے بعد انل دیشمکھ کے وکیل نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ جسٹس جمعدار نے انیل دیشمکھ کو 12 نومبر تک تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا۔