Urdu News

لکھیم پور کھیری معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ سے سپریم کورٹ ناخوش

لکھیم پور کھیری معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ سے سپریم کورٹ ناخوش

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو تفتیش کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے

نئی دہلی، 08 نومبر (انڈیا نیرٹیو)

چیف جسٹس این وی رمنا کی قیادت والی بنچ نے پیر کو سپریم کورٹ میں لکھیم پور کھیری معاملے میں تحقیقات کی پیش رفت پر برہمی کا اظہار کیا۔ بنچ نے کہا کہ تحقیقات ہماری توقع کے مطابق نہیں ہو رہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے صرف ایک ملزم کا موبائل ضبط کرنے پر سوال اٹھایا۔ عدالت نے کہا کہ کیا باقی ملزمان موبائل استعمال نہیں کرتے؟ عدالت نے اشارہ دیا کہ جسٹس رنجیت سنگھ یا جسٹس راکیش کمار، جو پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ کے سابق جج ہیں، کو تحقیقات کی ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہم کسانوں، صحافی اور پارٹی کارکن کے قتل سمیت تینوں کیسز کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔ سماعت کے دوران واقعہ میں مارے گئے بی جے پی کارکن شیام سندر کی بیوی کے وکیل نے کہا کہ ہمارے معاملے کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے۔ ہمیں پولیس پر بھروسہ نہیں ہے۔ تصویر دیکھیے،  پولیس حراست میں جانے تک وہ     زندہ تھے۔ یوپی پولیس کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ پولیس نے انہیں ہجوم سے بچانے کی کوشش کی، لیکن وہ اسے نہیں بچا سکی۔

سماعت کے دوران جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ ایس آئی ٹی تینوں معاملات میں فرق کرنے کے قابل نہیں ہے۔ ہم مانیٹرنگ کی ذمہ داری کسی اور ہائی کورٹ کے سابق جج کو دینا چاہتے ہیں۔ پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹاور جج جسٹس رنجیت سنگھ یا جسٹس راکیش کمار کو ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔ وہ دیکھیں گے کہ تینوں مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہو۔

عدالت نے 26 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی سماعت کرتے ہوئے اتر پردیش حکومت کو گواہوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت متوفی شیام سندر اور صحافی کی موت پر اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت گواہوں کے بیانات جلد مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیے جائیں۔

قابل ذکر ہے کہ لکھیم پور کھیری میں 3 اکتوبر کو ہوئے تشدد میں آٹھ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو اس معاملے میں درج ایف آئی آر میں ملزم بنایا گیا ہے۔ آشیش مشرا پر الزام ہے کہ اس کی گاڑی نے انہیں کچل کر ہلاک کر دیا تھا۔

Recommended