Urdu News

دانش بنا دینش، آخر کیوں مسلمان بن رہے ہیں ہندو؟ مذہب چھوڑ نے کی کیا ہے وجہ؟

دانش بنا دینش، آخر کیوں مسلمان بن رہے ہیں ہندو؟ مذہب چھوڑ نے کی کیا ہے وجہ؟

ایک خاندان پر مشتمل 15 افراد نے گھر واپسی کی ہے۔یہ خاندان   تقریباً 18 سال قبل یوپی کے مظفر نگر کے بگھرا میں واقع یوگا سادھنا ایشویرآشرم میں اپنا مذہب تبدیل کیا تھا۔ تبدیلی مذہب کے بارے میں ان سب کا کہنا ہے کہ ’’میں اس سے پہلے خوف  کی وجہ سے اپنا مذہب تبدیل کیا تھا لیکن اب  رضاکارانہ طور پرہندو مذہب میں واپسی کی ہے‘‘۔

ایشویرآشرم باگھرا کے ڈائریکٹر اور بانی یشویر جی مہاراج کا دعویٰ ہے کہ ان خاندانوں نے خود ان سے رابطہ کیا۔ بنولی علاقے کے رہنے والے ان خاندانوں کے 15 افراد پیر کو آشرم پہنچے اور خود کو ہندو مذہب میں واپس آنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اس کے لیے آشرم میں انتظامات کیے اور شدھی ہون کرنے کے بعد خاندان کے تمام 18 افراد کو دوبارہ ہندو مذہب میں شامل کر لیا گیا۔ گایتری منتر کا جاپ کیا اور ہون میں قربانی پیش کی۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ 18 سال قبل انہیں اس قدر دہشت زدہ کیا گیا کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیاتھا۔ ہندو مذہب میں واپس آنے والے خاندان میں پانچ مردوں کے علاوہ سات خواتین اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آشرم کے منتظم آچاریہ مرگیندر کا دعویٰ ہے کہ ان کی شناخت زیادہ ظاہر نہیں کی گئی تھی تاکہ کوئی انہیں دہشت زدہ نہ کر سکے۔ بنولی کے علاقے میں کام کرنے والا یہ خاندان اپنے گھر واپس آنے کے بعد بہت خوش نظر آیا۔ان کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے گھر واپس آنا چاہتے تھے لیکن اب یشویر جی مہاراج نے ان کا خواب پورا کر دیا ہے، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 18 سال قبل اس نے خوف کی وجہ سے مذہب تبدیل کر لیا تھا لیکن اب وہ رضاکارانہ طور پر گھر واپس آ رہے ہیں۔

 ہندومت کوآشرم کے منتظم مرگیندر برہمچاری کا کہنا ہے کہ مذہب تبدیل کرنے والوں میں خاتون زرین کا نام متھلیش، راہیس کا نام یشپال، گل بہار کا نام سنگیتا، اشرف کا نام ونود اور دانش کا نام دنیش رکھا گیا ہے۔ اسی طرح شکیل کا نام امیت، اصغر کا نام بلو کمار، سلیکا کا نام سروج، نشا کا نام نشا دیوی، عالیہ کا نام پرتیبھا، آشیہ کا نام وندنا، عاصمہ کا نام کویتا، شامی کا نام بادل اور سنی کا نام دیپک تھا۔

حالاں کہ پولیس اور محکمہ انٹیلی جنس کو ایسی کسی تبدیلی کا علم نہیں ہے۔اس کے باوجود  ہر کسی کو نیا راشن کارڈ اور آدھار کارڈ ملے گا۔

یشویرآشرم کے ڈائریکٹر یشویر جی مہاراج نے کہا کہ نئے راشن کارڈ اور نئے آدھار کارڈ بھی ان لوگوں کے لیے بنائے جائیں گے جنہیں ہندو مذہب میں واپس لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گزشتہ سال کاندھلہ میں 19 لوگوں کو ہندو مذہب میں واپس آنے کے لیے بنایا گیا تھا، ان کے نئے کارڈ اور آدھار کارڈ بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد لوگوں نے گھر واپسی کے لیے ان کے آشرم سے رابطہ کیا ہے جنہیں جلد ہی ہندو مذہب میں واپس لایا جائے گا۔

Recommended