Urdu News

مارکیٹنگ کی پابندیوں سے بچنے کے لیے سوشل میڈیاکا استعمال کررہی ہے تمباکو صنعت

مارکیٹنگ کی پابندیوں سے بچنے کے لیے سوشل میڈیاکا استعمال کررہی ہے تمباکو صنعت

مرکزی حکومت نے تمباکو سے متعلق مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے پروموشنل طریقوں پر پابندی لگا دی ہے، لیکن تمباکو کی صنعت فروخت کو آسان بنانے کے لیے فیس بک سمیت سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ انکشاف صحت عامہ کی عالمی تنظیم وائٹل اسٹریٹیجیز نے اپنی ایک نئی رپورٹ میں کیا ہے۔

ڈیجیٹل میڈیا واچ ڈاگ وائٹل ا سٹریٹیجیز نے ٹوبیکو انفورسمنٹ اینڈ رپورٹنگ موومنٹ (TERM) کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا پر مبنی ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بیڑی کمپنیوں نے فیس بک پر کم از کم 30 مختلف صفحات بنائے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کمپنیاں فروخت کی سہولت کے لیے فیس بک کے صفحات استعمال کر رہی ہیں۔ ایسا کرنے سے، تمباکو کی صنعت نوجوانوں اور صارفین کو نقصان دہ اشتہارات سے بچانے کے لیے بنائے گئے ہندوستان کے COTPAضوابط کو نظر انداز کر رہی ہے۔

رپورٹ میں دسمبر 2020 اور اگست 2021 کے درمیان سوشل میڈیا پر بیڑی کے اشتہارات کے 344 واقعات کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا مانیٹرنگ ڈیٹا کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اشتہارات  (98 فیصد)فیس بک پر دکھائے گئے۔ سوشل میڈیا پر بیڑی کے تقریباً ایک چوتھائی (24 فیصد) اشتہارات ایک شاہانہ طرز زندگی کے حصے کے طور پر بیڑی کو فروغ دے رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 79 فیصد کیسز میں بیڑی کی مصنوعات کی براہ راست تشہیر مصنوعات کی تصویر کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ یہ تمباکو نوشی کی دیگر مصنوعات کے 9 فیصد اور دھوئیں کے بغیر مصنوعات کے 1 فیصد سے کم کے مقابلے میں ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں تمباکو استعمال کرنے والوں کی تعداد26.7  ملین ہے۔ ان میں سے تقریباً 7.2  ملین نابالغ افراد بیڑی پیتے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 47 فیصد بیڑی استعمال کرنے والوں نے دس سال کی عمر سے پہلے پینا شروع کر دیا تھا۔ ہندوستان میں بیڑی کی فروخت سگریٹ کی فروخت سے 8 گنا زیادہ ہے۔

وائٹل اسٹریٹیجیز گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ نیویارک کی نائب صدر نندیتا مروکوتلا نے کہا کہ تمباکو کے اشتہارات اس کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہندوستان روایتی میڈیا میں اشتہارات کے ضوابط پر سختی سے عمل پیرا ہے، تمباکو کی صنعت اپنے اشتہارات آن لائن پلیٹ فارم پر نشر کر رہی ہے۔ اس کے لیے قومی ضابطے زیادہ واضح نہیں ہیں۔ انہوں نے اس کے لیے سخت قوانین بنانے کی ضرورت بتائی۔

وائٹل سٹریٹیجیز کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کمیونیکیشنز ان انڈیا وشاکھی ملک نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تمباکو کی مصنوعات کی فروخت تشویشناک ہے۔ اس کے لیے بیڑی کی صنعت اور ایسی سہولیات فراہم کرنے والے ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز کی ذمہ داری طے کی جانی چاہیے۔

اس سلسلے میں، تپ دق اور پھیپھڑوں کی بیماری کے خلاف انٹرنیشنل یونین (دی یونین) میں تمباکو کنٹرول کے سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر امیت یادو نے کہا کہ یونین ایسی پہلی رپورٹ کے لیے اہم حکمت عملیوں کی تعریف کرتی ہے۔ یہ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بیڑی کمپنیاں اپنی نقصان دہ مصنوعات کی تشہیر کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا کھلے عام فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ یہ حکومت ہند کے تمباکو کنٹرول ایکٹ COTPAکی خلاف ورزی ہے۔

Recommended