یورپین دارالحکومت برسلز میں ہونے والے ایک غیر معمولی مظاہرے میں خواتین نے دھمکی دی ہے کہ اگر رات کے وقت بار یا ریسٹورنٹ میں ان پر ہونے والے جنسی حملے نہ رکے تو وہ رات کو باہر نکلنا بند کردیں گی۔'نائٹ لائف بلیک آؤٹ' کے نام سے منعقدہ یہ غیر معمولی مظاہرہ جمعہ کی شب یورپین دارالحکومت برسلز کے مرکزی سیاحتی علاقے گرینڈ پیلس کے قریب ہوا جس میں سیکڑوں لوگ شریک ہوئے۔
اس مظاہرے کا اہتمام خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی 5 تنظیموں نے مل کر کیا تھا۔اس مظاہرے کا بنیادی مقصد علاقے کے بارز میں رات کے وقت آنے والی خواتین گاہکوں کے ساتھ نشے کی حالت میں پیش آنے والے آبروریزی کے واقعات کو اْجاگر کرنا تھا۔کیونکہ کئی خواتین نے یہ گواہی دی کہ ان کے ساتھ یہ جرائم بار کے اندر پیش آئے اور ان میں مبینہ طور پر وہاں کام کرنے والا عملہ ملوث ہے۔مظاہرے کے شرکاء کے مخاطب بنیادی طور پر بار اور ریسٹورنٹ سیکٹر کے مالکان تھے، جن کو مخاطب کرتے ہوئے خواتین تنظیموں کے عہدیداران نے کہا کہ اگر یہ واقعات نہ رکے تو خواتین نائٹ لائف کا بائیکاٹ کرتے ہوئے رات کو باہر نکلنا بند کر دیں گی، جس سے ان کا کاروبار ختم ہوجائے گا۔مظاہرین نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ شکایات کے باوجود اس سیکٹر کے مالکان نوٹس نہیں لے رہے۔اس مظاہرے میں ایسی کئی خواتین نے شرکت کی جن کے ساتھ یہ واقعات پیش آچکے تھے۔ایک خاتون نے پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا، جس پر درج تھا کہ ایک گلاس کی قیمت کے ساتھ وہ میری عزت بھی لے گیا۔
دوسری جانب ہوٹل اینڈ کیٹرنگ ایسوسی ایشن پر مشتمل نائٹ فیڈریشن نے یقین دلایا ہے کہ وہ ان شکایات کے حوالے سے ایسے اقدامات کر رہے ہیں جس سے رات کے وقت رونق اور کاروبار دونوں کو نقصان نہ ہو جب کہ مقامی حکومت نے خواتین کی ایسی تنظیموں کو فنڈ بھی جاری کیے ہیں جو اس خطرے سے تحفظ کے حوالے سے مزید کام کرنا چاہیں۔