دہلی کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ آلودگی کی وجہ سے دہلی میں سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ بگڑتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے اسکولوں میں ایک ہفتے کے لیے چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی سرکاری ملازمین بھی گھر سے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 14 نومبر سے 17 نومبر کے درمیان دہلی میں تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس دوران تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔اس دوران تعمیراتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی دارالحکومت میں لاک ڈاؤن بھی لگایا جا سکتا ہے۔
کیجریوال حکومت نے دہلی میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے ایک تجویز تیار کی ہے جسے سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے دہلی میں بڑھتی آلودگی پر حکومت کی سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ اگر ضرورت ہو تو دو دن کا لاک ڈاؤن نافذ کر دیں۔ جس کے بعد دہلی حکومت نے ہفتہ کو ہنگامی میٹنگ بلائی۔ میٹنگ کے بعد کیجریوال نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مکمل لاک ڈاؤن کا مشورہ دیا ہے۔ہم اس کے بارے میں ایک تجویز دے رہے ہیں اور اسے سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صورت حال پیدا ہوئی تو تمام سرکاری اداروں کو اعتماد میں لے کر گاڑیوں کی آمدورفت روکی جا سکتی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت دہلی کے ساتھ ساتھ این سی آر کے شہر بھی آلودگی کی وجہ سے بری حالت میں ہیں، غازی آباد اور نوئیڈا سب سے زیادہ آلودہ ہیں۔ یہاں کی ہوا اتنی زہریلی ہو چکی ہے کہ سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ہریانہ حکومت نے بھی بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر گروگرام، فرید آباد، سونی پت اور جھجر میں اسکولوں کو 17 نومبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے اتوار کو کہا کہ یہ حکم فوری طور پر نافذ کیا ہے اور 17 نومبر تک نافذ رہے گا۔