آلودگی کو لے کر لاک ڈاون کے لیے تیار، دہلی حکومت نے حلف نامہ داخل کیا
نئی دہلی، 15 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
دہلی۔این سی آر میں آلودگی پر سماعت سے قبل دہلی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہلی میں لاک ڈاون نافذ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن محض دہلی میں لاک ڈاون نافذکرنے سے کام نہیں چلے گا۔ این سی آر میں بھی لاک ڈاون نافذ کرنا پڑے گا۔ اس معاملے کی آج سپریم کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔
13 نومبر کو سپریم کورٹ نے دہلی-این سی آر میں آلودگی پر سختیبرتتے ہوئے کہا تھاکہ دہلی-این سی آر میں لاک ڈاون کے نفاذ پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔ عدالت نے تجویز دی کہ حکومت دہلی میں دو دن کا لاک ڈاون نافذ کرنے پر غور کرے۔ سماعت کے آغاز میں جب مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جو لوگ پرالی جلارہے ہیں، ان پر جرمانہ کرنا پڑے گا۔ تب عدالت نے کہا تھا کہ صرف پرالی جلانے والے کسانوں کو ہی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ 70 فیصد آلودگی کی وجہ دھول، گاڑیاں اور دیگر چیزیں،اس پرلگام لگے۔ عدالت نے کہا تھاکہ حالات بہت سنگین ہیں۔ مرکز اور ریاستوں کو ایک دوسرے پر الزام لگائے بغیر ہنگامی اقدامات کرنے چاہئیں۔ عدالت نے بچوں سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کھل گئے ہیں، بچے براہ راست آلودگی کی زد میں ہیں، آپ اس کا کیا کررہے ہیں؟۔
عدالت نے پرالی کے انتظام کے لیے مشین پر بھی سوال اٹھایا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کیا کسان سبسڈی کے بعد بھی اسے خرید سکتے ہیں۔ جسٹس سوریہ کانت نے کہا تھا کہ میں خود ایک کسان ہوں۔ چیف جسٹس خود کسان ہیں، ہم حقیقت کو سمجھتے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ حکومت کسانوں سے براہ راست پرالی لے کر پرالی لے کر صنعتوں کو سپلائی کردے۔