کولکاتہ، 18 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے تنظیم کے کارکنوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اخلاقی طور پر مبنی خاندانی نظام کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔ بنگال کے اپنے تین روزہ دورے کے دوران انہوں نے تنظیم کے عہدیداروں اور اتحادی تنظیموں کے نمائندوں سے متواتر ملاقاتیں کیں۔ان کے دورہ کو2025 میں سنگھ کی 100 ویں سالگرہ کے طور پر دیکھاجارہاہے۔ ان میٹنگوں میں ریاست میں شاخوں کی تعداد میں کم از کم آٹھ ہزار کا ہدف بڑھا ہے۔
اس کے علاوہ، سنگھ کے سربراہ نے بدھ کو دن بھر وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل، ونواسی کلیان آشرم جیسی 40 منسلک تنظیموں کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔ سنگھ کے دکشن بنگا پرانت پرچارک بپلب رائے نے جمعرات کی صبح ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ سرسنگھ چالک نے بنیادی طور پر اخلاقی طور پر مبنی خاندانی نظام کو فروغ دینے پر اصرار کیا ہے۔
منگل کو، بھاگوت نے کولکاتہ کے کیشو بھون میں واقع سنگھ ہیڈکوارٹر میں سنگھ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے 2024 تک ریاست میں سنگھ کی شاخوں کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بڑے پیمانے پر جوڑنے کا ہدف دیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاست کے 350 ممتاز نامور افراد سے بھی بات کی، جس میں انہوں نے ریاست کی مجموعی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے پر زور دیا۔
اس کے علاوہ، انہوں نے رضاکاروں کو ہدایت کی کہ وہ 1905 سے لے کر آزادی تک آزادی کے امرت میلے میں گمنام مجاہدآزادی کے تعاون کو اجاگر کریں۔ دورے کے دوسرے دن بدھ کو سنگھ سربراہ نے دن بھر وابستہ تنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتوں میں ان مقاصد کو پورا کرنے پر زور دیا۔