وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز کہا کہ گزشتہ کچھ سالوں میں حکومتی اصلاحات نے بینکنگ سیکٹر کو مضبوط پوزیشن میں لادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بینکوں کو دیہی علاقوں میں لوگوں کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔
وزیر اعظم نے’بلارکاوٹ قرض کی ترسیل اور اقتصادی ترقی کے لیے تال میل کے قیام‘ کے عنوان پر منعقدہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ہمارے ملک میں جب لوگ بینکوں کا پیسہ لے کر بھاگ جاتے ہیں تو ہر کوئی بات کرتا ہے لیکن جب ایک مضبوط حکومت اس رقم کو واپس لاتی ہے تواس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کے دوران بلاک کیے گئے لاکھوں کروڑوں میں سے 5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی کی گئی ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ بینکنگ سیکٹر میں گذشتہ6-7 سالوں میں شروع کی گئی اصلاحات نے بینکنگ سیکٹر کو ہر طرح سے تعاون دیا، جس کی وجہ سے آج ملک کا بینکنگ سیکٹر بہت مضبوط پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کی مالی حالت اب کافی بہتر ہے۔ 2014 سے پہلے کے مسائل اور چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ایک ایک کر کے ان کے حل کے لیے راستے تلاش کیے گئے۔ وزیر اعظم نے کہا،”ہم نے نان پرفارمنگ اسیٹ (این پی اے) کے مسئلے کو حل کیا ہے، بینکوں کی نوسرمایہ کاری کی ہے اور ان کی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ ہم نے آئی بی سی جیسی اصلاحات لائیں، بہت سے قوانین میں اصلاحات کیں اور ڈیبٹ ریکوری ٹربیونلس ریکوری ٹربیونلس کو بااختیار بنایا۔ کورونا کی مدت کے دوران ملک میں ایک ڈیڈی کیٹیڈ اسٹریسڈ اسیٹ مینجمنٹ ورٹیکل بھی تشکیل دیا گیا تھا“۔
وزیر اعظم نے آج کہا، "بھارتی بینک بڑی قوت بخشنے اور بھارت کو خود انحصار بنانے کے لیے اتنے مضبوط ہیں کہ وہ ملک کی معیشت کو تازہ توانائی فراہم کرنے میں ایک بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ میں اس مرحلے کو بھارت کے بینکنگ سیکٹر میں ایک اہم سنگ میل تصورکرتا ہوں۔ حالیہ برسوں میں اٹھائے گئے اقدامات نے بینکوں کے لیے سرمایہ کی ایک مضبوط بنیاد قائم کی ہے۔ بینکوں کے پاس کافی لیکویڈیٹی ہے اوراین پی ایزکی پرویڑننگ کے لیے کوئی بیک لاگ نہیں ہے کیونکہ پبلک سیکٹر کے بینکوں میں این پی اے پچھلے پانچ سالوں میں سب سے کم ہے۔ وزیر اعظم نے واضح کیا کہ اس کی وجہ سے بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعہ بھارتی بینکوں کے لیے منظرنامہ کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
مالی شمولیت کے مجموعی اثرات پر بات کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ جب ملک مالی شمولیت پر اتنی محنت کر رہا ہے، تو شہریوں کی پیداواری صلاحیت سے فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے خود بینکنگ سیکٹر کی ایک حالیہ تحقیق کی مثال دی جہاں ریاستوں میں زیادہ جن دھن کھاتے کھولے گئے ہیں جس سے جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ”ایک سنگ میل ہونے کے علاوہ، یہ مرحلہ ایک نیا نقطہ آغاز بھی ہے اور بینکنگ سیکٹر سے کہا کہ وہ دولت پیدا کرنے والوں اور روزگارکے مواقع پیدا کرنے والوں کی مدد کریں۔وزیراعظم نے زوردیاکہ ”یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اب بھارت کے بینک اپنی بیلنس شیٹ کے ساتھ ساتھ ملک کی ویلتھ شیٹ کو مضبوط کرنے کے لئے فعال طور پر کام کریں۔“
وزیر اعظم نے گاہکوں کو فعال طور پر خدمات کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور بینکوں سے کہا کہ وہ گاہکوں، کمپنیوں اورایم ایس ایم ایزکو ان کی ضروریات کاتجزیہ کرنے کے بعد اس کے مطابق حل فراہم کریں۔ وزیر اعظم نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اس سوچ کو ترک کردیں کہ وہ منظوری دینے والے ہیں اور گاہک درخواست دہندہ ہیں، وہ دینے والے اورگاہک وصول کنندہ ہیں۔ بینکوں کو شراکت داری کے ماڈل کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نے جن دھن اسکیم کو نافذ کرنے میں بینکنگ سیکٹر کے جوش و جذبے کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بینکوں کو چاہیے کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی ترقی میں حصہ دار محسوس کریں اور ترقی کی کہانی میں سرگرم طور پر شامل ہوں۔ انہوں نے پی ایل آئی کی مثال دی جہاں حکومت بھارتی صنعت کاروں کو پروڈکشن پر ترغیب دے کر ایسا ہی کر رہی ہے۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت مینوفیکچررز کو اپنی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ کرنے اور خود کو عالمی کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بینک اپنے تعاون اور مہارت کے ذریعے منصوبوں کو فائدہ مند بنانے میں بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں اور جن اسکیموں پر عملدرآمد کیا گیا ہے، ان کی وجہ سے ملک میں ڈیٹا کا ایک بہت بڑا پول بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے پی ایم آواس یوجنا، سوامیوا اور سوانیدھی جیسی فلیگ شپ اسکیموں کے ذریعہ پیش کئے گئے مواقع کے بارے میں بتایا اور بینکوں سے کہا کہ وہ ان اسکیموں میں حصہ لیں اور اپنا کردار ادا کریں۔
اسی طرح وزیر اعظم نے کہا کہ آج جس پیمانے پر کارپوریٹس اور اسٹارٹ اپس آگے آرہے ہیں وہ بے مثال ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ’ایسی صورت حال میں سرمایہ کاری، فنڈ، ہندوستان کی امنگوں کو مضبوط کرنے کا اس سے بہتر وقت کیا ہو سکتاہے۔
وزیراعظم نے بینکنگ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ اپنے آپ کو قومی اہداف اور وعدوں کے ساتھ جوڑ کر آگے بڑھے۔ انہوں نے وزارتوں اور بینکوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے ویب پر مبنی پروجیکٹ فنڈنگ ٹریکر کے مجوزہ اقدام کی تعریف کی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ یہ بہتر ہوگا اگر اسے گتی شکتی پورٹل میں انٹرفیس کے طور پر شامل کیا جائے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ آزادی کے ’امرت کال‘ میں بھارتی بینکنگ سیکٹر بڑی سوچ اور اختراعی نظریہ کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
دو روزہ کانفرنس کا انعقاد وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی خدمات نے کیا تھا۔ کانفرنس میں مختلف وزارتوں، بینکوں، مالیاتی اداروں اور صنعت کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بھی موجود تھیں۔