واشنگٹن،21نومبر (انڈیا نیرٹیو)
امریکی صدر جو بائیڈن نے رواں سال کے آخر تک عراق میں عسکری مشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنا تعاون جاری رہے گا۔وائٹ ہاؤس میں عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کے بعد جوزف بائیڈن کا کہنا تھا کہ عراق میں اب بھی موجود 2500 امریکی فوجیوں کے لیے یہ ایک نیا مرحلہ ہوگا۔
بائیڈن نے کہا کہ عراق میں اب ہمارا کردار دستیابی، تربیت جاری رکھنے، امداد پہنچانے، مدد کرنے اور جب کبھی بھی داعش اپنا سر اٹھائے اس سے نمٹنا ہو گا لیکن اس سال کے اواخر تک ہم لڑائی کے میدان میں نہیں ہوں گے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق عراق میں اسلامی شدت پسند تنظیم داعش سے نمٹنے میں امریکی افواج نے فعال کردار ادا کیا ہے۔
امریکہ نے جس نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے اس میں عراق سے فوجی انخلا کی بات نہیں کی گئی ہے بلکہ وہ موجود رہے گی تاہم جنگی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بجائے عراقی فوج کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ لاجیسٹکس اور صلاح و مشورہ فراہم کرے گی۔