جوہانسبرگ، 26 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
یورپ کے کئی ممالک میں کووڈ-19 کے وائرس کے کیسز میں اضافے کے درمیان جنوبی افریقہ کے ’بوتسوانا‘ میں کورونا وائرس کا ایک نیا مہلک ویرینٹ پایا گیا ہے۔ برطانوی ماہرین نے کورونا وائرس کے اس ویرینٹ کو خطرے کی گھنٹی قرار دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کووڈ کا یہ نیاویرینٹ وائرس کی سب سے تیزی سے پھیلی والی شکل ہے۔
گزشتہ سال جنوبی افریقہ میں کووِڈ وائرس کے بیٹا ویرینٹ کا پتہ چلا تھا۔ تاہم، اب تک زیادہ تر لوگ ڈیلٹا ویرینٹ سے متاثر ہوئے ہیں، جو پہلی بار ہندوستان میں پایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بوٹسوانا میں پائے جانے والے کووِڈ وائرس کے نئے ویرینٹ میں 32 مرتبہ تغیر پایا گیا ہے، جن میں سے اکثر تیزی سے پھیل رہے ہیں اور ویکسین کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ مزید برآں سپائیک پروٹین کسی بھی دوسری قسم کے مقابلے میں تیزی سے تبدیلی سے گزرتا ہے۔
اس سٹرین، جسے ’این یو‘ کا نام دیا گیا ہے، اب تک صرف 10 معاملات میں ہی اس کا پتہ چلا ہے۔ لیکن یہ پہلے ہی تین ممالک میں دیکھا جا چکا ہے، اس ویرینٹ کے تیزی سے پھیلنے کے ساتھ، اس کا پھیلاؤ زیادہ ہے۔ فی الحال،ہندوستان میں کوئی کیس نہیں ہے، لیکن مرکزی وزارت صحت کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔