متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے 29 نومبر کو مجوزہ اپنے پارلیمنٹ گھیراؤ پروگرام کو منسوخ کر دیا ہے۔ مورچہ نے ہفتہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے زراعت کے تینوں قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام کے بعد متحدہ کسان مورچہ نے پارلیمنٹ مارچ کا پروگرام منسوخ کر دیا ہے۔فرنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ کسان تنظیمیں مرکزی حکومت سے بات کرنا چاہتی ہیں۔ اس لیے ایس کے ایم نے حکومت ہند کو ایک خط لکھ کر بات چیت کی درخواست کی ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے ابھی تک اس خط کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ ایسے میں تنظیمیں 04 دسمبر تک مرکزی حکومت کے جواب کا انتظار کریں گی۔ اگر حکومت اس مقررہ مدت میں جواب نہیں دیتی ہے تو ایس کے ایم 04 دسمبر کو دوبارہ اجلاس کرے گی اور تحریک کا خاکہ طے کرے گی۔
فرنٹ نے کہا کہ کسان چاہتے ہیں کہ تحریک کے دوران ان کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے۔ ایم ایس پی پر قانون بنائیں۔ تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ لکھیم پور کھیری تشدد کے ملزم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کو عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ کسان تنظیمیں ان مسائل پر حکومت ہند سے بات کرنا چاہتی ہیں۔