صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج اپنے ہریدوار دورے کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر پتنجلی یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر صدرجمہوریہ ہند نے 71 نمایاں طلبا کو گولڈ میڈل اور 700 طلبا کو اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں دیں۔صدر جمہوریہ صبح 10.40 بجے ہریدوار میں پتنجلی یوگ پیٹھ پہنچے تھے۔
صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ وہ پہلے ہی اس پروگرام میں شرکت کرنا چاہتے تھے، لیکن کووڈ -19 کی وجہ سے تمام پروگراموں کو ملتوی کرنا پڑا۔تقریب میں آکر لگتا ہے کہ ایک اچھا کام جو ادھورا رہ گیا تھا، آج مکمل ہو رہا ہے۔ صدر جمہوریہ ہند نے ان تمام طلبا کو مبارک باد دی جنہوں نے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن مکمل کر لیا ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارتی روایت میں ہریدوار کی ایک خاص اہمیت ہے۔ ہریدوار کو ہری کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے۔ ہری یعنی وشنو اورہر یعنی شیو اس طرح ہریدوار بھگوان وشنو اور مہادیو شنکر دونوں کے مقدس مقام میں داخلے کا گیٹ وے ہے۔ اس سے بڑھ کر اس پاک سرزمین پر رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا۔ یہ تمام طلبہ کے لیے خوش قسمتی کی بات ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سوامی رام دیو کی یوگا مشق کی وجہ سے آج بے شمار لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ آج سے 10-15 سال پہلے بھارت میں یوگ کو ایک تپسیا سمجھا جاتا تھا۔ لوگ ایسا سوچتے تھے کہ یوگ وہی کرسکتا ہے، جو سنیاسی ہوگا، جس نے گھر بار چھوڑ دی ہوگی اور جو سادھو سنت ہوگا۔ لیکن سوامی رام دیو نے یوگ کی تعریف ہی بدل دی۔ آج ہر شخص چاہے ٹرین میں سفر کر رہا ہو یا بس میں، اگر آپ نے اسے کبھی غور سے دیکھا ہو تو وہ انومول ومول میں لگا ہوگا۔