پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے ایک دن قبل اتوار کو ہونے والی کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مہنگائی، کسان اور کورونا سمیت کئی موضوعات پر بات چیت کی۔ اپوزیشن مطالبہ کر رہی ہے کہ حکومت ان کسانوں کو مناسب معاوضہ دے جو کووڈ -19 کی وجہ سے اور زرعی قوانین سے متعلق ایجی ٹیشن کے دوران اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے میٹنگ کا اہتمام کیا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے اس طرح کے اجلاس منعقد کیے جاتے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، مرکزی وزیر پیوش گوئل، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری سمیت کئی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران میٹنگ میں موجود تھے۔
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے میٹنگ کے بعد کہا کہ کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن نے مہنگائی، تیل کی بڑھتی قیمتوں، کسانوں سے متعلق مسائل اور کووڈ سے مرنے والوں کے خاندانوں کو معاوضہ جیسے مسائل کو اٹھایا۔ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت دینے کے لیے قانون متعارف کرانے کا مطالبہ کیا۔
کھڑگے نے کہا کہ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کووڈ -19 سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اس کے ساتھ زرعی قوانین کے دوران اپنی جانیں گنوانے والے کسانوں کو بھی معاوضہ دیا جائے۔
میٹنگ میں وزیر اعظم کی غیر حاضری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ وزیر اعظم نے زرعی قوانین کو واپس لیتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کو زرعی قوانین کی وضاحت نہیں کر سکے۔ اس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں ایسے قوانین یا دیگر قوانین دوبارہ لائے جا سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت پہلے دن پارلیمنٹ میں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا قانون لائے گی۔ تاہم، کسان اب زراعت ایکٹ کی منسوخی کے بعد کم سے کم امدادی قیمت کی ضمانت دینے کے لیے قانون لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔