کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے کہا کہ بغیر بحث کے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے لائے گئے قانون کی منظوری سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بحث سے ڈرتی ہے۔
راہل گاندھی نے پارٹی قائدین کے ساتھ پارلیمنٹ کے باہر وجے چوک پر آکر صحافیوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی پیشن گوئی کر چکے تھے کہ حکومت ان زرعی قوانین کو واپس لے گی۔ حکومت نے آج ان قوانین کو واپس لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قوانین کی واپسی سے متعلق قانون پر بحث چاہتی تھی۔ ہم کسانوں کی شہادت، زرعی قوانین کا جواز، لکھیم پور کھیری کے موضوع اور دیگر موضوعات پر بحث چاہتے تھے۔ حکومت چرچہ کے لئے راضی نہیں ہوئی۔ حکومت جانتی ہے کہ یہ غلطی ان کیہے اور انہیں کی غلطی کی وجہ سے سب کچھ ہوا ہے۔ اس لیے حکومت بات نہیں کرنا چاہتی۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کی منسوخی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ سرمایہ داروں کی طاقت کسانوں کی طاقت کے سامنے ٹھہر نہیں سکتی۔ یہ کسانوں اور مزدوروں کی جیت ہے۔ راہل نے اس بات پر اعتراض کیا کہ کسان تحریک کو ایک طبقہ کابتایا گیا ہے۔ ایسا نہیں ہے، یہ پورے ہندوستان کے کسانوں کی تحریک تھی۔