لندن، 30 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے تشویش ناک قرار دئے جانے کے بعد دنیا میں کورونا وائرس کی نئی ویرینٹ اومیکرون کے بارے میں خوف دیکھاجارہاہے۔ اس کے بعد دنیا کے کئی دیگر ممالک میں اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اومیکرون کو روکنے کے لیے پہلی سفری پابندی کے بعد اب بہت سے ممالک غیر ملکی شہریوں کے لیے اپنے دروازے بند کر رہے ہیں۔اس نئے خطرے سے نمٹنے کے لیے تیاریاں بھی تیز کر دی گئی ہیں اور ویکسی نیشن بڑھانے پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
پیر کو پرتگال کے شہر لزبن میں بیلنسز فٹ بال کلب کے 13 ارکان اومیکرون سے متاثر پائے گئے۔ ان میں سے ایک ممبر حال ہی میں جنوبی افریقہ سے واپس آیا تھا۔ چونکہ باقی ممبران نے جنوبی افریقہ کا سفر نہیں کیا، اس لیے خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اومیکرون ورینٹ کا مقامی طور پر پھیلنے کا پہلا کیس ہے۔ اس سے ایک روز قبل نیدرلینڈز میں 13 افراد میں ایک نئیویرینٹ پائی گئی تھی۔ یہ سبھی ان 61 افراد میں شامل تھے جو جنوبی افریقہ سے واپسی کے بعد ہوائی اڈے پر متاثر پائے گئے تھے۔
اسکاٹ لینڈ، برطانیہ میں، پیر کو چھ افراد اس نئے قسم سے متاثر پائے گئے۔ برطانیہ میں اومیکرون کے کل نو کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس سے قبل اومیکرون کے تین مشتبہ کیس انگلینڈ میں اور آٹھ فرانس میں پائے گئے ہیں۔ یہ تمام افراد گزشتہ دو ہفتوں کے درمیان افریقی ممالک سے واپس آئے تھے۔
مرکزی صحت سکریٹری اومیکرون کے خطرے پر ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے
کورونا کے نئے ویرینٹ ومیکرون کا خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ دنیا کے 12 سے زیادہ ممالک کو یہ ویرینٹ متاثر کر چکی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مرکزی صحت سکریٹری راجیش بھوشن نے منگل کو تمام ریاستی سکریٹریوں کی میٹنگ بلائی ہے۔ نئے ویرینٹ اور اس کے انتظام سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
فی الحال، ملک میں نئے قسم کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ اس سے قبل وزارت صحت نے بیرون ملک آنے والے مسافروں کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ ہدایات یکم دسمبر سے نافذ العمل ہوں گی۔