Urdu News

کوویڈ-19 علاج کے لیے حقیقی اخراجات

کوویڈ-19 علاج کے لیے حقیقی اخراجات

 

30 نومبر 2021:

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم جے اے وائی) کے تحت تمام اہل مستفیدین کو مفت کوویڈ-19 جانچ اور علاج کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ضروری معاونت فراہم کر رہی ہے۔ صحت عامہ ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے کوویڈ-19 وبا کا رسپانس بنیادی طور پر ریاستی حکومتوں کی طرف سے دیا جاتا ہے۔

جب کوویڈ-19 وبا شروع ہوئی تو ابتدائی طور پر موجود علاج پیکجز کو کوویڈ کا علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ بعد ازاں کوویڈ-19 کے علاج اور جانچ کے لیے خصوصی پیکج متعارف کرائے گئے۔ بہت سی ریاستی حکومتوں نے کوویڈ-19 ٹیسٹنگ اور تمام لوگوں کے لیے علاج مفت کرنے کا فیصلہ کیا۔ جہاں ان میں سے کچھ نے این ایچ اے کے آئی ٹی پلیٹ فارم سمیت آیوشمان بھارت پی ایم جے اے ای ایکو سسٹم کا استعمال کیا وہیں دیگر نے اپنے آئی ٹی سسٹم کا استعمال کیا۔ چناں چہ کوویڈ-19 کے علاج کے مصارف کے ریکارڈ اے بی پی ایم جے اے وائی کے عمومی اور کوویڈ-19 کے مخصوص پیکجز دونوں میں شامل ہیں۔

15 نومبر 2021 تک این ایچ اے آئی ٹی پلیٹ فارم پر ریکارڈ کیے گئے لین دین کے ساتھ ساتھ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے اپنے آئی ٹی سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے شیئر کی گئی معلومات کے حوالے سے کوویڈ-19 کے علاج کے لیے تقریباً 8.3 لاکھ اسپتالوں میں داخلے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ان 8.3 لاکھ اسپتالوں میں داخلوں میں سے تقریباً 4.7 لاکھ کو آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم جے اے وائی) کے تحت پینل میں شامل نجی اسپتالوں میں مجاز کیا گیا ہے۔

ایس ای سی سی 2011 کے اعداد و شمار کی بنیاد پر شناخت کردہ 10.74 کروڑ غریب اور کم زور خاندان اے بی پی ایم جے اے وائی کے تحت مفت علاج حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ تاہم سرکاری اسپتالوں میں سب کے لیے علاج مفت ہے۔

یہ اطلاع صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

Recommended