Urdu News

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں ہر تین میں سے ایک خاتون کارکن جنسی زیادتی کا شکار: رپورٹ میں دعویٰ

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں ہر تین میں سے ایک خاتون کارکن جنسی زیادتی کا شکار

سڈنی، یکم دسمبر (انڈیا نیرٹیو)

آسٹریلوی پارلیمنٹ میں موجود ہر تین میں سے ایک خاتون کارکن جنسی زیادتی کا شکارہے۔ یہ دعویٰ ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی پارلیمنٹ اور دیگر سرکاری محکموں میں ہر تین میں سے ایک ملازم کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں زیادہ تر خواتین ورکرز ہیں۔ منگل کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اسے خوفناک قرار دیا۔

رواں سال کے آغاز میں آسٹریلوی پارلیمنٹ کی سابق ملازم برٹنی ہگنز کے دفتر میں وزیر کے ساتھیوں پر الزام لگایا تھا کہ اس نے اس کے ساتھ زیادتی کی جس کے بعد رپورٹ کمیشن کے پاس گئی۔ ہنگس کی اس کہانی کے منظر عام پر آنے کے بعد کئی لوگوں نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی اور بدتمیزی کی باتیں شیئر کیں۔

سیٹ دی اسٹینڈرڈ کے عنوان سے رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ 51% ملازمین کسی نہ کسی طرح کی غنڈہ گردی، جنسی ہراسانی اور جنسی حملے کی کوشش کا شکار ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں 1700 سے زیادہ لوگوں نے اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔ تقریباً 37 فیصد ملازمین نے کہا کہ جنسی زیادتی کا انکشاف نہ کرنے پر انہیں تنگ کیا گیا۔ اس رپورٹ کے لیے 1723 افراد اور 33 تنظیموں سے بات کی گئی ہے۔

رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ 63 فیصد خواتین ممبران پارلیمنٹ بھی کسی نہ کسی وقت جنسی ہراسانی کا شکار ہوئیں۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ قیادت اور صنفی توازن کو بہتر بنایا جائے۔آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ نے رپورٹ کی 28 سفارشات کو اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔

Recommended