آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے ایک خط کے ذریعے ساری صورتحال سے خبردار کیا
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر شاہی تاریخی جامع مسجد کی خستہ حالی کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔ نوید حامد نے اپنے خط میں کہا ہے کہ جامع مسجد کے مینار، گنبد اور شاہی دروازے سمیت کئی مقامات سے پتھر گر رہے ہیں اور مسجد کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں اور مسجد کی مرمت کا کام شروع کریں۔
تاریخی جامع مسجد کی خستہ حالی اور پتھر وغیرہ گرنے کی خبریں آج کل سرخیوں میں ہیں، جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد کی جانب سے محکمہ آثار قدیمہ اور متعلقہ حکام کو بار بار خطوط لکھے جا رہے ہیں۔ ان کے خط پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ کئی بار امام کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط بھی لکھا گیا ہے، لیکن ان کی طرف سے خط کا کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے۔ مسلم مجلس مشاورت کے قومی صدر نوید حامد نے بھی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر مسجد کی خستہ حالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے خط میں جامع مسجد کی خستہ حالی کا ذکر کرتے ہوئے اس کی فوری مرمت کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے سعودی عرب کی حکومت کی 2004 کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے ہندوستانی حکومت سے مسجد کی مرمت اور خوبصورتی کے لیے اجازت طلب کی تھی لیکن ہندوستانی حکومت نے سیاسی وجوہات کی بنا پر اجازت نہیں دی۔ وجوہات انہوں نے اپنے خط میں بتایا ہے کہ جامع مسجد کے مینار، مرکزی گنبد اور شاہی دروازے سے بہت سے پتھر گر رہے ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی وقت کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مسجد کی مرمت کا کام جلد کیا جائے۔ وہاں جانے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں آنے والوں کو کسی قسم کی پریشانی اور مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے بتایا کہ جامع مسجد میں روزانہ ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاح آتے ہیں، ان کی حفاظت کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔