Urdu News

سپریم کورٹ آلودگی پر سخت، کہا – 24 گھنٹوں میں اٹھائیں قدم ورنہ ہم آرڈر کریں گے

سپریم کورٹ آلودگی پر سخت، کہا - 24 گھنٹوں میں اٹھائیں قدم ورنہ ہم آرڈر کریں گے

 آلودگی بڑھ رہی ہے، ہمیں لگتا ہے کہ ہم اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے تشویش ظاہر کی ہے کہ دہلی میں آلودگی کو کم کرنے کے لیے کوئی زمینی کام نہیں کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آلودگی بڑھ رہی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ عدالت نے آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک آزاد ٹاسک فورس کے قیام کا بھی عندیہ دیا۔ عدالت کل صبح 10 بجے مقررہ وقت سے آدھا گھنٹہ قبل اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ ہم دہلی حکومت کو 24 گھنٹے دے رہے ہیں۔ کچھ کریں ورنہ ہم کارروائی کریں گے۔ عدالت نے دہلی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں بتایا کہ اسکول بند ہیں لیکن چھوٹے بچے اسکول جارہے ہیں۔ گھر سے بڑے کام کریں اور بچے سکول جائیں۔ آپ عدالت میں کہیں اور سچ کچھ اور۔ ایسے میں ہمیں دہلی حکومت کی نگرانی کے لیے کسی کو مقرر کرنا پڑے گا۔

جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ لوگ دہلی حکومت کی جانب سے آلودگی کنٹرول کے بینر اٹھائے سڑک پر کھڑے ہیں۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ آپ صرف مقبول نعرے لگاتے ہیں۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ ہم کسی اپوزیشن کے لیڈر نہیں ہیں۔ ہمارا مقصد آلودگی کنٹرول کے لئے ہے، لیکن آپ صرف بات کریں۔ دہلی حکومت نے کہا کہ وہ آلودگی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ نومبر میں دہلی حکومت نے آلودگی پھیلانے والی 1500 پرانی گاڑیوں کو ضبط کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے دہلی کے ایک وزیر کے سنٹرل وسٹا جا کر تصویر کھنچوانے پر سوال اٹھائے۔ دیگر ریاستوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کچھ لوگوں سے جرمانہ وصول کرنا اور اسے سرکاری کھاتے میں جمع کرنا حل نہیں ہے۔ عدالت نے آزاد ٹاسک فورس بنانے کا عندیہ دے دیا۔ درخواست گزار کے وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ ہم ٹاسک فورس بنانے کے حق میں ہیں۔ سینٹرل وسٹا پر بھی پابندی لگائی جائے۔ اگر قواعد پر عمل کرنے کی دلیل مان لی جائے تو باقی بلڈر کو بھی اجازت ملنی چاہیے۔ ایک آزاد فلائنگ اسکواڈ بنائیں جو آلودگی پر کارروائی کرے۔

Recommended