نئی دہلی۔ 04 دسمبر جناب پیوش گوئل نے آج سمندری طوفان جواد سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری اور انتظامات کو ادارہ جاتی شکل دی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نے ذاتی طور پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے انتظامات کی تیاریوں کا جائزہ لیا ہے اور مختلف وزارتوں کو ریاستی حکومتوں، صنعتوں اور دیگر تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایات بھی دی ہیں تاکہ جان و مال کے کم سے کم نقصان کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان کوششوں کے سلسلے میں، صنعت و تجارت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ متعلقہ ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ آندھرا پردیش، اوڈیشہ اور مغربی بنگال کی ریاستی حکومتوں کی طرف سے کیے گئے انتظامات اور تیاریوں کا جائزہ لیا۔ کانفرنس میں جیسے سی آئی آئی ، ایف آئی سی سی آئی، ایسوچیم اور پی ایچ ڈی چیمبرز جیسے قومی سطح کے صنعتی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔
مرکزی وزیر نے متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے کی جارہی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے وزارتوں، ریاستی حکومتوں، صنعتی اداروں اور دیگر تنظیموں کے ذریعہ سمندری طوفان جواد کی سنگینی کو کم کرنے کے لیے دی گئی تجاویز کا جائزہ لیا اور اس سمت میں کی جانے والی ٹھوس کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک تعاون پر مبنی وفاقیت کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں کی طرف سے دی گئی معلومات اور تجاویز کو شامل کرتے ہوئے اس قدرتی آفت سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
مرکزی وزیر جناب گوئل نے کہا کہ آفات کے انتظامات اور اس کے اثرات کو کم کرنے اور متاثرہ افراد کی زندگیوں اور معاش کے تحفظ کے لیے سرکاری و نجی شراکت داری ضروری ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ یہ سمندری طوفان ہلکا لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سمجھ کو مسلسل اپ گریڈ کرنا چاہیے اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے سمندری طوفان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بینکنگ اور انشورنس کے شعبوں میں تیاریوں پر بھی زور دیا۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، خلیج بنگال میں کم دباؤ بننے کے باعث سمندری طوفان جواد میں شدت اختیار کرنے کی توقع ہے اور آج دوپہر کے قریب 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی ہوا کی رفتار کے ساتھ اس کے آندھرا پردیش – اوڈیشہ کے شمالی ساحل تک پہنچنے کی توقع ہے۔