Urdu News

چھوٹی صنعتیں ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں: وزیر دفاع

دفاعی نمائش 2022 سے الگ بھارت –افریقہ دفاعی مذاکرات کے دوران ایم پی-آئی ڈی ایس اے میں بھارت –افریقہ سکیورٹی فیلو شپ پروگرام

ایس آئی ڈی ایم اور وزارت دفاع کے ایم ایس ایم ای کانکلیو میں میک ان انڈیا پروگرام پر دیا زور

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جرمنی کے’متل اسٹینڈ (متل اسٹنٹ) کی طرز پر بھارت میں ایک صنعتی اڈہ بنانے پر زور دیا، جسے دنیا بھرمیں دھاتی اوزار بنانے کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے مائیکرو، اسمال اور درمیانی درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) سے تحقیق اور ترقی میں مزید سرمایہ کاری کرکے ملک کی سلامتی اور ترقی میں اہم رول اداکرنے کی اپیل کی۔وزیر دفاع ہفتہ کو نئی دہلی میں ہائبرڈ موڈ میں سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررز (ایس آئی ڈی ایم) کے اشتراک سے وزارت دفاع دفاعی پیداوار محکمہ کے زیر اہتمام ایم ایس ایم ای کانکلیو سے افتتاحی خطاب کر رہے تھے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی کے بدلتے ہوئے منظر نامے کے پیش نظر حکومت دفاعی شعبے میں ’خود انحصاری‘ کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ اس شعبے میں ایم ایس ایم ای کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ بھارتی صنعت کار اور ان سے وابستہ ایم ایس ایم ای ملک کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے اور عالمی ضرورت کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ حالانکہ اہم صنعتی ٹینک، آبدوز، طیارے اور ہیلی کاپٹروں کو بناکر قومی سلامتی اور اقتصادی ترقی میں ایک بڑا رول ادا کررہے ہیں، لیکن ان بڑے پلیٹ فارموں کے پیچھے چھوٹی صنعتیں ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایم ایس ایم ای معیاری مصنوعات تیار کرکے براہ راست اور بالواسطہ روزگار بھی پیدا کر رہا ہے۔ بڑی صنعتیں اور ایم ایس ایم ای ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ملک کی سلامتی اور معیشت کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک کی چھوٹی صنعتیں اپنی قومی اور بین الاقوامی تجارت کے ذریعے ہمارے جی ڈی پی میں 29 فیصد کا حصہ ڈالتی ہیں۔ زراعت کے بعد یہ تقریباً 10 کروڑ لوگوں کے لیے روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

Recommended