مون ضلع میں دفعہ 144 نافذ، وزیر اعلیٰ نے مرنے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کی،افسپا ہٹانے کا مطالبہ
کوہیما، 06 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)
فوج کی کارروائی کے دوران غلط شناخت کی وجہ سے فائرنگ میں 15 شہریوں کی ہلاکت پر مقامی لوگوں میں شدید غصہ ہے۔ اس سلسلے میں ناگالینڈ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔ فوج کے 21 پیرا اسپیشل فورسز کے دستے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے، ایف آئی آر سیکشن 027/2021 u/s 302/307/34/IPCکے تحت درج کی گئی ہے۔ مون ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
تاہم، مون ضلع میں افسپا ایکٹ کے نافذ ہونے کی صورت میں، فوج کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا جب تک کہ مرکزی حکومت اجازت نہ دے۔ لیکن یہ ایک غیر معمولی معاملہ ہے جس میں پولیس نے شہریوں پر گولی چلانے کے الزام میں آرمی اسپیشل فورسز کے خلاف از خودقتل کے الزام کا مقدمہ درج کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کی شام اس واقعہ کے بعد ریاست کے ہوم کمشنر نے رات میں ہی انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مون ضلع میں دہشت پسندوں کے علاقے سے پک اپ گاڑی سے گزرنے کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر فوجی دستہ مہم چلانے کے لئے گھات لگائے ہوئے تھے۔ جیسے ہی پک اپ گاڑی دکھائی دی شناخت نہیں ہونے کے سب یہ واقعہ ہوا۔
اس واقعہ کے بعد گاؤں والوں کے ساتھ جھڑپ میں ایک فوجی جوان کی بھی موت ہو گئی۔ ایف آئی آر میں ناگالینڈ پولیس نے واضح طور پر کہا ہے کہ پیرا اسپیشل فورسز نے مقامی پولیس کو اطلاع نہیں دی اور نہ ہی انہوں نے کوئی پولیس گائیڈ لیا، اس لیے فوج کا کہنا ہے کہ یہ 'غلط شناخت' تھی۔ ایف آئی آر میں، پولیس نے کہا ہے کہ "سیکیورٹی فورسز کا ارادہ شہریوں کو مارنا اور زخمی کرنا بتایا ہے۔
ٹرانسپورٹ اور شہری ہوابازی کے وزیر پائیوانگ کونیاک، کمشنر ناگالینڈ روولاتو مور، ڈی جی پی ٹی جے لونگ کمیراور دیگر حکام کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفدحالات کا جائزہ لینے کے لئے اتوار کو اوٹنگ گاؤں پہنچا۔۔وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے پیر کو مرنے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰنے ناگالینڈ سے افسپا کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاست میں افسپا کو ہٹانے کا مطالبہ طویل عرصے سے کیا جا رہا ہے۔